'دہشت گرد حملے کسی طور برداشت نہیں کریں گے'

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2013
نئے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف۔ فائل فوٹو
نئے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف۔ فائل فوٹو

پشاور: نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حکومت کی زیر قیادت امن مذاکرات کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ طالبان کی شدت پسندی اور دہشت گردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور اسے قطعاً برداشت نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ہفتہ کو پشاور میں کورپس ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر کہا کہ دہشت گردوں کے حملے کسی طور برداشت نہیں کیے جائیں گے اور ان کا بھرپور انداز میں جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کو پہلی ترجیح کے طور پر رد کرتے ہوئے طالبان سے امن مذاکرات کے ذریعے ہتھیار ڈلوانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

چند دن قبل کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی کی میٹنگ میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس سلسلے میں فوجی آپریشن آخری حربہ ہو گا۔

لیکن دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان ے حکومتی بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے علم پہلے سے یہ بات ہے کہ فوجی آپریشن کی حکمت عملی زیر غور ہے اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت آمد پر یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

بیان میں کہا گیا کہ جنرل شریف نے ملکی بقا و سلامتی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو خراج تحسن پیش کیا۔

اس کے بعد انہیں کورپس ہیڈ کوارٹر میں مختلف آپریشنل، تربیتی اور انتظامی معاملات پر بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف نے مالا کنڈ اور فاٹا میں صورتحال کی بہتری کے لئے پاک فوج کے کام کو متاثرکن قرار دیا اور کہا کہ فوج نے ملاکنڈ اور فاٹا میں معاشی اور سماجی بہتری لانے کےلئے متاثر کن کام کیا اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں جوانوں کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Dec 21, 2013 11:21pm
‏ ‏APCوغیرہ‏ ‏سب‏ ‏بکواس‏ ‏ھے‏ ‏ھوگا‏ ‏وہ‏ ‏جو‏ ‏یہ‏ ‏لوگ‏ ‏چآھینگۓ‏ ‏ارمی‏ ‏چیف‏ ‏کے‏ ‏اس‏ ‏بیان‏ ‏مین‏ ‏مزاکرات‏ ‏والوں‏ ‏کیلئے‏ ‏واضح‏ ‏اور‏ ‏صاف‏ ‏اشارے‏ ‏ھیں‏ ‏