کراچی: صوبہ سندھ کے درالحکومت اور پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے قیوم آباد میں آج منگل کے روز انسدادِ پولیو مہم کے دوران پولیو کی ویکسین پلانے والے ہیلتھ ورکروں کی ٹیم پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتجیے میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والوں میں دو خاتون بھی شامل ہیں، جبکہ فائرنگ سے دو خواتین سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے۔

کراچی پولیس کے مطابق صوبے میں پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی، لیکن اہلکار ڈیوٹی پر نہیں آئے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلا رہے تھے۔

ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی تفتیش کی جارہی ہے کہ آیا سیکیورٹی اہکار ڈیوٹی پر کیوں نہیں پہنچے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی سندھ حکومت نے صوبے کے تقریبا 76 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے لیے انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کیا تھا، جو جعمرات تک جاری رہے گی۔

اس سانحے کے بعد ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیے کر تفتیش کردی ہے۔

ہلاک ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی شناخت فرحان، انیتا اور اکبری کے ناموں سے ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ تین روزہ انسداد پولیو مہم کے لیے کراچی میں پانچ سال سے کم عمر انتیس لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے پانچ ہزار آٹھ سو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ سائٹ، گڈاپ اور بلدیہ ٹاؤن کے کچھ علاقوں میں سیکیورٹی نہ ہونے کے باعث پولیو مہم شروع نہیں کی جا سکی۔

پاکستان دنیا کے ان تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اس مہلک بیماری سے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے، لیکن ملک بھر میں کافی عرصے سے مسلسل پولیو ٹیموں کو نشانہ بنائے جانے سے یہ مہم متاثر ہورہی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Jan 21, 2014 03:31pm
علمائے کرام نے پولیو ٹیمز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں شرعی طور پر ناجائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پولیو ٹیموں کی حفاظت اور حرمت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انسداد پولیو پر عالمی علماءکانفرنس منعقد ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان بچوں کا پولیو سے بچاﺅ تمام مسلمان والدین کی مذہبی ذمہ داری ہے، ویکسین میں کوئی حرام یا مضر صحت اجزاءشامل نہیں۔ عالمی علماءکانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پولیو ورکرز پر حملے قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہیں اور شرعی طور پر ناجائز ہیں۔ والدین بچوں کو پولیو سے بچاﺅں کے قطرے پلائیں اور حفاظتی ٹیکے لگوائیں، پاکستان میں استعمال ہونے والی ویکسین محفوظ و موثر ہے اور اس میں ایسے اجزاءشامل نہیں ہیں جو تولیدی نظام کو نقصان پہنچائیں۔ طالبان جاہلان ہیں اور اسلامی احکامات کا انہیں کچھ علم نہ ہے۔اسلام ایک بے گناہ کے قتل کو ساری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔ معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔
Israr Muhammad Jan 21, 2014 04:58pm
ملک‏ ‏میں‏ ‏مکمل‏ ‏افراتفری‏‏ ‏ھے‏‏ ‏کوئی‏‏ ‏حکومت‏ ‏نام‏ ‏کی‏ ‏کوئی‏ ‏چیز‏ ‏نہیں‏ ‏ھر‏ ‏طرف‏ ‏قتل‏ ‏وعارت‏ ‏ھورھی‏ ‏ھے‏ ‏آگر‏ ‏میں‏ ‏یہ‏ ‏کہوں‏ ‏کہ‏ ‏ملک‏ ‏مکمل‏ ‏طور‏ ‏پر‏ ‏حانہ‏ ‏جنگی‏ ‏کی‏ ‏لپیٹ‏ ‏میں‏ ‏ھے‏ ‏تو‏ ‏علط‏ ‏نہیں‏ ‏ھوگا‏ ‏ ‏