شمالی نائیجیریا میں بوکو حرم کا حملہ، 60 ہلاک

20 فروری 2014
نائیجیریا میں حملے کے بعد جلی ہوئی دکانیں اور گاڑیاں نظر آرہی ہیں۔ فائل تصویر اے ایف پی
نائیجیریا میں حملے کے بعد جلی ہوئی دکانیں اور گاڑیاں نظر آرہی ہیں۔ فائل تصویر اے ایف پی

کانو: شمالی نائیجیریا میں مذہب سے وابستہ شدت پسندوں نے باما شہر میں 60 افراد کو ہلاک کردیا ہے اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس بات کی تصدیق اے ایف پی نے جمعرات کو کی ہے۔

علاقے میں رہائشی افراد نے کہا ہے کہ صبح چار بجے کے قریب بہت سے مسلح افراد نے قصبے پر دھاوا بول دیا ۔ بھاری ہتھیاروں سے لیس یہ ان افراد نے عمارتوں پر دھماکہ خیز مواد نصب کردیا اور رہائشی افراد کو گھروں سے نکال کر قریبی جھاڑیوں میں جانے پر مجبور کردیا۔

' ہم باما میں ہلاکت کے اعداد و شمار پیش کررہے جو ساٹھ سے ذیادہ ہوسکتے ہیں،' بورنو سٹیٹ کے پولیس کمشنر لاول ٹانکو نے کہا۔ یہ علاقہ گزشتہ چار سال سے زائد عرصے تک باکو حرم کے عسکریت پسندوں کا میدان بنا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد ذیادہ بھی ہوسکتی ہے۔' عسکریت پسندوں نےمقامی سیکرٹیریٹ اور دیگر کئی عمارتوں کو آگ لگادی ہے ساتھ ہی علاقے کے مذہبی پیشوا کا گھر بھی جلادیا ہے۔' ٹانکو نے کہا۔

انہوںنے بتایا کہ فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے اس حملے کو پسپا کرنے کی کوشش کی اور ریاست کے دارالحکومت میڈوگوری سے ساٹھ کلومیٹر دور بھاگتے ہوئے شرپسندوں پر بم گرائے ہیں۔

' میں نہیں بتاسکتا کہ کتنے مسلح افراد مارے گئے ہیں، لیکن ان کی تعداد ذیادہ ہوسکتی ہے،' ٹانکو نے کہا۔

بوکوحرم تنظیم کے رہنما ابوبکر شیکاؤ نے باغی اور دیگر کارروائیوں کو وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اے ایف پی کو بدھ کو جاری ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس علاقے کو نشانہ بنائیں گے جہاں روزانہ 20 لاکھ بیرل تیل نکالا جاتا ہے۔ اس سے قبل بھی 2012 میں وہ کئی دھمکیاں دیتے رہے ہیں لیکن ان پر عمل کم کم ہی دیکھا گیا ہے۔

بوکو حرم کے شدت پسند رہنما کو امریکہ عالمی دہشتگرد قرار دے چکا ہے۔ تاہم 2009 سے اب تک بوکو حرم کی کارروائیوں میں ہزاروں افراد قتل کئے جاچکے ہیں۔ کیونکہ اسی سال تنظیم نے نائیجیریا میں سخت اسلامی نظام کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں