پورٹ قاسم میں پاور پلانٹ کیلئے مینگرووز کی تباہی

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2014
بن قاسم میں بجلی گھر کی تعمیر سے مینگرووز کو خطرہ۔ فائل تصویر حسین افضال
بن قاسم میں بجلی گھر کی تعمیر سے مینگرووز کو خطرہ۔ فائل تصویر حسین افضال

کراچی: پورٹ قاسم کے علاقے میں ایک نجی کمپنی کی جانب سے بجلی گھر تعمیر کرنے کیلئے مینگرووز کو بے دریغ کاٹا جارہا ہے۔ کوئلے سے بجلی بنانے والے اس منصوبے سے 660 میگا واٹ بجلی بنائی جائے گی۔

اب سے چند سال قبل صوبائی حکومت نے مینگرووز جنگلات کو قانونی طور پر محفوظ قرار دیا تھا جبکہ پورٹ قاسم میں واقع ان جنگلات کو 1950 سے محفوظ ہونے ( پروٹیکٹڈ) کا درجہ حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق اس پرائیوٹ کمپنی نے محکمہ جنگلات کی اجازت کے بغیر مینگرووز جنگلات کی صفائی شروع کردی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس منصوبے پر چینی کمپنی کام کررہی ہے اور اس کی جانب سے منصوبے کیلئے ماحولیاتی اثرات کے جائزے کی رپورٹ ( انوائرنمینٹ امپیکٹ اسیسمنٹ رپورٹ ) یا ای آئی اے کو ابھی تک جمع نہیں کرایا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی جانب سے منصوبے کے حالیہ دورے میں یہ دیکھا گیا کہ مزدور بلڈوزر کی مدد سے درختوں کو اکھاڑ رہے تھے۔ ان میں کئی درخت مکمل طور پر بڑے ہوچکےتھے جو 12 سے 15 فٹ بلند ہوں گے۔ تھرمل پاور پلانٹ سے بہت دور زمین حاصل کرنے ( لینڈ ریکلیمیشن) کا عمل بھی جاری تھا۔

سائٹ پر موجود اسٹاف نے ڈان اخبار کو بتایا کہ وہ گھگر پھاٹک علاقے سے مٹی لے کرآتے ہیں اور یہاں زمین میں بھرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام چند دن قبل شروع ہوا ہے اور گراؤنڈ کو ہموار کیا گیا ہے تاکہ وزیرِ اعظم نواز شریف اس منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھ سکیں۔

رابطہ کرنے پر سندھ میں جنگلات کے چیف کنزرویٹر ریاض وگن نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس ضمن میں نہ ہمیں مطلع کیا اور نہ ہی رابطہ کیا ہے۔ ' کمپنی کی جانب سے تعین کئے جانے چند کنسلٹنٹس نے حال ہی میں ہم سے رابطہ کیا ہے اور مینگرووز کے مقامات پر تعمیر کی اجازت مانگی ہے۔ اس ضمن میں محکمے کے آفیشلز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لیں اور اس پر رپورٹ داخل کریں،' انہوں نے کہا۔ مینگرووز جنگلات کو قانونی تحفظ حاصل ہے اور حکومت کو اطلاع کئے بغیر ان کی صفائی ایک غیر قانونی عمل ہے،' انہوں نے کہا۔

' پورٹ قاسم اتھارٹی ( پی کیو اے) کے علاقے میں تقریباً 64,400 ہیکٹر پر مینگرووز جنگلات موجود ہیں۔ یہ زمین پی کیو اے کو اس یقین دہانی پر دی گئی تھی کہ وہ ان درختوں کا خیال رکھے گی اور کسی کو بھی یہ تباہ نہیں کرنے دے گی،'

تبصرے (0) بند ہیں