وزیراعظم کی زرداری کو پی پی او میں ترمیم کی یقین دہانی

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2014
اجلاس میں فاقی وزرا اسحاق ڈار اور زاہد حامد وزیر اعظم کی معاونت کے لیے موجود تھے جبکہ آصف زرداری کے وفد میں سینئر پیپلز پارٹی رہنما رضا ربانی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ موجود تھے۔
اجلاس میں فاقی وزرا اسحاق ڈار اور زاہد حامد وزیر اعظم کی معاونت کے لیے موجود تھے جبکہ آصف زرداری کے وفد میں سینئر پیپلز پارٹی رہنما رضا ربانی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ موجود تھے۔

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان گزشتہ روز ملاقات ہوئی جس میں پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد متنازعہ تحفظِ پاکستان آرڈیننس کے ساتھ دیگر انسدادِ دہشت گردی کے قوانین پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اس ملاقات کے وقت سینیٹ میں ایک اہم اجلاس بھی جاری تھا۔

خیال رہے کہ شدید تنقید کا نشانہ بننے والا تحفظِ پاکستان آرڈیننس جس کو قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں بھی پیش کیا جاچکا ہے، تاہم سینیٹ میں مسلم لیگ نون کی اکثریت نہ ہونے کہ وجہ سے اس کی منظوری کے زیادہ امکانات نہیں ہیں۔

سینیٹ میں پی پی پی، اے این پی اور پی ایم ایل کیو سمیت اپوزیشن جماعتوں کا واضح مؤقف ہے کہ وہ اس بل کو موجودہ شکل میں منظور نہیں ہونے دیں گی۔

ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات کا یہ سب سے اہم معاملہ تھا جس کے لیے زرداری کراچی سے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔

پیپلز پارٹی کے تحفظات کو دور کرنے پر حکومتی رضامندی کے بعد وزیراعظم نے زاہد حامد کو ہدایت کی کہ وہ اس میں تبدیلی کے لیے مشاورتی عمل شروع کردیں۔

اگرچہ زاہد حامد کو سائنس و ٹیکنالوجی کا محکمہ دیا گیا ہے، لیکن وہ حکومت کے لیے قانونی معاملات پر بھی کام کرتے ہیں۔

دوسری وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران پی پی او سمیت دیگر قوانین زیرِ بچٹ آئے جس میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ میں ترامیم بھی شامل ہے جس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ان قوانین پر مؤثر انداز میں عمل کرنے کے لیے دیگر جماعتوں میں اتفاقِ رائے پیدا کرنا چاہیے۔

ایک سرکاری عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس ملاقات میں بنیادی طور پر تحفظِ پاکستان آرڈیننس کے بارے میں پیپلز پارٹی کے تحفظات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ جس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار اور زاہد حامد وزیر اعظم کی معاونت کے لیے موجود تھے جبکہ آصف زرداری کے وفد میں سینئر پیپلز پارٹی رہنما رضا ربانی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ موجود تھے۔

پریس ریلیز میں گزشتہ ہفتے فوجی اور سول قیادت کے درمیان کشیدگی کے حوالے میڈیا میں آنے والےخبروں کا بھی حوالہ دیا گیا۔

ریلیز میں مزید کہنا گیا کہ دونوں رہنماؤں اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان کو درپیش متعدد چیلنجز کے سلسلے میں تمام داروں کو مضبوط بنانے کے لیے ان کا احترام کریں گے۔

ملاقات میں زاہد حامد نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر بریفنگ دی جبکہ ایک حکومتی وفد کے رکن فواد حسن طالبان سے جاری مذاکرات کے حوالے سے پی پی رہنماؤں کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ اس ملاقات سے ایک روز قبل پیپلز پارٹی کے ایک سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا تھا کہ کسی بھی غیر جمہوری عمل کے خلاف ان کی جماعت حکومت کی حمایت کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں