ایٹمی ہتھیاروں میں پہل نہ کرنے کی پالیسی برقرار رکھیں گے ، مودی

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2014
اپریل کی سولہ تاریخ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندرا مودی نے کہا کہ وہ سابق بے جی پی رہنما اٹل بہاری واجپائی کی اس پالیسی پر کاربند رہے گی کہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کی جائے گی۔ فائل تصویر
اپریل کی سولہ تاریخ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندرا مودی نے کہا کہ وہ سابق بے جی پی رہنما اٹل بہاری واجپائی کی اس پالیسی پر کاربند رہے گی کہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کی جائے گی۔ فائل تصویر

نئی دہلی: ہندوستانی سیاست کے اہم فریق اور مستقبل میں وزارتِ عظمیٰ کے اہم امیدوار نریندرا مودی نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کریں گے۔

ان کا یہ بیان اس تشویش کو کم کرنے کی ایک کوشش ہے جو ان کی ہندو قوم پروست پارٹی کے دیگر اراکین کی جانب سے پیدا ہوئی تھی اور اس میں کہا گیا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد وہ ہھتیاروں کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کریں گے۔

مودی نے اے این آئی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال دفاعی مقاصد کیلئے ہونا چاہئے۔

پاکستان اور ہندوستان دونوں روایتی حریف ممالک ہیں ۔ ان دونوں کے پاس درجنوں ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور انہیں ایک دوسرے پر گرانے کیلئے میزائل بھی موجود ہیں۔

ستر منٹ تک جاری رہنے والے اس انٹرویو میں مودی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) ریکارڈ نتائج حاصل کرے گی اور ان کی مخالف اور فی الوقت حکمراں جماعت کانگریس بری طرح ناکام ہوگی۔

انہوں نے سال دوہزار دو میں گجرات فسادات میں اپنے کردار کے بارے میں کہا کہ صحافیوں نے انہیں اس معاملے میں گھسیٹا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت مودی وزیرِ اعلیٰ گجرات تھے اور فسادات میں ایک ہزار افراد مارے گئے تھے۔

مودی نے کہا کہ ہندوستانی ایٹمی ہتھیار ' قوت کیلئے ضروری ہیں لیکن کسی کو دبانے کیلئے نہیں اور یہ ہمارے تحفظ کیلئے ضروری ہے۔'

انہوں نے بیان والے انداز میں یہ بات کہی اور اس طرح بی جے پی کے سابق سربراہ اٹل بہاری واجپائی کے اس بیان کو دوہرایا جنہوں نے سال 1998 میں ایٹمی دھماکوں کے بعد جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کریں گے۔

' اٹل بہاری واجپائی کی طرف سے ایٹمی ہتھیاروں میں پہل نہ کرنے کا اعلان ایک اہم قدم ہے اور ہم اس پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہمارا موقف واضح ہے،' مودی نے کہا۔

ایٹمی پالیسی پر مودی کے بیانات بی جے پی کے منشور کے ایک ہفتے بعد سامنے آئے ہیں جن میں انہوں نے انڈین ایٹمی پالیسی کے دو ستون بیان کئے ۔ اول ایٹمی ہتھیار استعمال میں پہل نہ کرنا اور دوم ایک قابلِ بھروسہ نیوکلیئر اثاثوں کو یقینی بنانا تاکہ کم از کم سطح پر رہتے ہوئے دفاع کیا جاسکے۔

اس سے قبل بی جے پی نے انتخابی وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آکر انڈیا کے نیوکلیئر معاملات کا گہرا مطالعہ کرکے اسے اپ ڈیٹ کرتے ہوئے چند تبدیلیاں بھی کرے گی۔ اور اس بیان سے خاص طور پر امریکی سرکاری حلقوں نے تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ امریکی سفارتکاروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ شاید انڈیا ایٹمی ہتھیار میں پہل نہ کرنے کے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں