طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2014
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ارمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلیٰ سول و فوجی قیادت نے شرکت کی۔ فائل فوٹو
وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ارمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلیٰ سول و فوجی قیادت نے شرکت کی۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی سلامتی کے اجلاس میں طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے اور عوامی خوشحالی کے لیے ملک کو تصادم کے بجائے ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کے وژن کی توثیق کر دی ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کا تیسرا اجلاس جمعرات کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں ملک کے لیے طویل المدتی اثرات کے حوالے سے داخلی اور بیرونی سلامتی سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی ایک اعلیٰ ترین فورم ہے جس میں ریاست کے ہر ادارے کو اپنی آراء دینے کا موقع ملتا ہے تاکہ قومی سلامتی کے تمام فیصلے اجتماعی سوچ کے ذریعہ کیے جائیں۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اجلاس کے شرکا کو داخلی سلامتی کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی۔

اس موقع پر تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات، بلوچستان اور مغربی سرحد کی صورتحال سمیت داخلی سلامتی کے مختلف پہلوؤں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

یاد رہے کہ اس اجلاس سے ایک دن قبل ہی طالبان نے امن مذاکرات کے سلسلے میں اعلان کردہ 40 روزہ سیز فائر میں مزید کوسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے داخلی سلامتی کی صورتحال کو اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئے اسے بہتر بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں یہ عزم بھی ظاہر کیا گیا کہ امن اور سلامتی کے لیے تمام پالیسی آپشنز اور دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور اعلیٰ سول و فوجی افسران نے شرکت کی۔

کمیٹی کو وزیر اعظم کے چین کے حالیہ دورہ بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری اور توانائی، سڑکوں کے بنیادی ڈھانچہ اور ریلوے کے شعبوں میں ارلی ہارویسٹ کے 35 ارب ڈالر کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمیٹی کو اقتصادی اشاریوں میں بہتری اور 2 ارب ڈالر کے یورو بانڈ کے کامیاب اجراء کے ذریعہ بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کے دوبارہ داخلہ سے متعلق بتایا۔

کمیٹی نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور پاکستان کو خطہ میں امن و استحکام کا علمبردار بنانے کے حوالے سے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے تناظر میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پر بھی غور کیا گیا اور افغان عوام کو انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں جمہوری اداروں کے استحکام کا عزم ظاہر کیا۔

اس موقع پر ہندوستان میں جاری انتخابات کے حوالے سے خصوصی طور پر دونوں ملکوں کے تعلقات پر بھی غور کیا گیا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Apr 17, 2014 06:18pm
اج‏ ‏کے‏ ‏اجلاس‏ ‏کے‏ ‏بعد‏ ‏اب‏ ‏تمام‏‏ ‏لیڈروں ‏‏ ‏اورمیڈیا‏ ‏سے‏ ‏درخواست‏ ‏ھے‏ ‏کہ‏‏ ‏وہ "‏وقار‏" کے‏ ‏خودساختہ‏ ‏بحث‏ ‏کو‏ ‏حتم‏ ‏کریں‏ ‏حکومت‏ ‏اور‏ ‏فوج‏ ‏کہاں‏ ‏کہاں‏ ‏ھیں‏ ‏آج‏ ‏کے‏ ‏اجلاس‏ ‏کے‏ بعد‏ ‏‏سب‏ ‏کو‏ ‏معلوم‏ ‏ھوگیا‏ ‏ایک‏ ‏صفحہ‏ دو‏ ‏صفحے‏ناراض‏گی‏‏ ‏کشیدگی ‏ ‏وغیرہ‏ ‏سب‏ ‏کچھ‏ ‏ظۓ‏ھوگیا‏ ‏اس‏ ‏کے‏ ‏بعد‏ ‏مزید‏ ‏بحث‏ ‏کی‏ ‏قطعی‏ ‏کوئی‏ ‏ضرورت‏ ‏باقی‏ ‏نہیں‏ ‏رہی‏ ‏‏میڈیا‏ ‏قوم‏ ‏کی‏ ‏درست‏ ‏رہنمائی‏ ‏کریں‏ ‏
kamran Apr 17, 2014 09:00pm
Unless we completely get rid of terrorism, we can only move back word. There is no other way but to eliminate the mindset of talibanization and taliban's. It is an ideology that has to be undone asap.