ستاروں کا خوبصورت نظارہ

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2014

کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کی تشکیل 2008 اور 2009 کے درمیان کراچی میں ہوئی اور اسے مکمل جوش کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔ اس کا مقصد علم فلکیات کو فروغ دینا اور ملک میں اس علم کو دوبارہ روشنی میں لانا ہے۔ تصاویر: رمیز قریشی

اس سوسائٹی کے اراکین کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے، جس میں سے بیشتر بہت زیادہ متحرک اورعلم فلکیات پر کافی کام کر رہے ہیں۔
اس سوسائٹی کے اراکین کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے، جس میں سے بیشتر بہت زیادہ متحرک اورعلم فلکیات پر کافی کام کر رہے ہیں۔
کلری جھیل کے پاس ستاروں کا منظر کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کیلئے بہترین تصویر ہے۔
کلری جھیل کے پاس ستاروں کا منظر کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کیلئے بہترین تصویر ہے۔
ان کے پاس پاکستان کی چند بڑی اور انتہائی جدید دوربینیں بھی ہیں۔
ان کے پاس پاکستان کی چند بڑی اور انتہائی جدید دوربینیں بھی ہیں۔
جنہیں کراچی کے قریب مختلف مقامات پر فلکیاتی مشاہدوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
جنہیں کراچی کے قریب مختلف مقامات پر فلکیاتی مشاہدوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
کچھ شرکاء مشاہدے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ دیگر چاند کو ابھرتے دیکھ کر خوشی کے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔
کچھ شرکاء مشاہدے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ دیگر چاند کو ابھرتے دیکھ کر خوشی کے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک شخص ستاروں کے پس منظر میں پوز دیتے ہوئے، اس کے بائیں طرف انڈرومیڈا گلیگسی ہے، درمیان میں ملکی وے، دونوں کہکشائیں کئی ارب سال کے فاصلے پر ایک دوسرے کی جانب بڑھتی نظر آرہی ہیں۔
ایک شخص ستاروں کے پس منظر میں پوز دیتے ہوئے، اس کے بائیں طرف انڈرومیڈا گلیگسی ہے، درمیان میں ملکی وے، دونوں کہکشائیں کئی ارب سال کے فاصلے پر ایک دوسرے کی جانب بڑھتی نظر آرہی ہیں۔
یہ تصویر کلری جھیل کے قریب سوسائٹی کے ایک فلکیاتی تجربے کے دوران لی گئی۔
یہ تصویر کلری جھیل کے قریب سوسائٹی کے ایک فلکیاتی تجربے کے دوران لی گئی۔
رات کو شفاف آسمان کا منظر کلری جھیل پر آنے والوں کو ایسا آسمانی نظارہ دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے جس کا شہروں میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
رات کو شفاف آسمان کا منظر کلری جھیل پر آنے والوں کو ایسا آسمانی نظارہ دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے جس کا شہروں میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
کراچی سے کافی فاصلے پر واقع کلری جھیل آلودگی اور مصنوعی روشنیوں جیسی رکاوٹوں سے کافی محفوظ ہے اور یہاں آسمانی منظر انتہائی شاندار نظر آتا ہے۔
کراچی سے کافی فاصلے پر واقع کلری جھیل آلودگی اور مصنوعی روشنیوں جیسی رکاوٹوں سے کافی محفوظ ہے اور یہاں آسمانی منظر انتہائی شاندار نظر آتا ہے۔
کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کے اراکین ستاروں بھرے آسمان کی تصویر لیتے ہوئے۔
کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کے اراکین ستاروں بھرے آسمان کی تصویر لیتے ہوئے۔
کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کی تشکیل 2008 اور 2009 کے درمیان کراچی میں ہوئی اور اسے مکمل جوش کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔
کراچی آسٹرونومرز سوسائٹی کی تشکیل 2008 اور 2009 کے درمیان کراچی میں ہوئی اور اسے مکمل جوش کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔
تاہم اسے بغیر دوربین کے براہ راست دیکھنا بینائی کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
تاہم اسے بغیر دوربین کے براہ راست دیکھنا بینائی کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
اس کا مقصد علم فلکیات کو فروغ دینا اور ملک میں اس علم کو دوبارہ روشنی میں لانا ہے۔
اس کا مقصد علم فلکیات کو فروغ دینا اور ملک میں اس علم کو دوبارہ روشنی میں لانا ہے۔
میرپور ساکرو میں لی گئی اس تصویر میں ملکی وے کے اوپر موجود منظر کو دیکھا جاسکتا ہے۔
میرپور ساکرو میں لی گئی اس تصویر میں ملکی وے کے اوپر موجود منظر کو دیکھا جاسکتا ہے۔
میرپور ساکرو کی سرد رات میں مشتری کو چھوٹی دوربین سے ہی دیکھا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ اس کے چار بڑے چاند بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
میرپور ساکرو کی سرد رات میں مشتری کو چھوٹی دوربین سے ہی دیکھا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ اس کے چار بڑے چاند بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
کون کہتا ہے کہ فلکیاتی نظارہ رات کو ہی ممکن ہے؟ سورج ہمارا سب سے قریبی ستارہ ہے اور وہ خود ہی ایک دلچسپ موضوع ہے۔
کون کہتا ہے کہ فلکیاتی نظارہ رات کو ہی ممکن ہے؟ سورج ہمارا سب سے قریبی ستارہ ہے اور وہ خود ہی ایک دلچسپ موضوع ہے۔
سیارے بھی ستاروں کی طرح برہنہ آنکھوں سے نظر آرہے ہیں۔
سیارے بھی ستاروں کی طرح برہنہ آنکھوں سے نظر آرہے ہیں۔
اس تصویر میں ہمارے نظام شمسی کے بڑے سیارے نظر آرہے ہیں۔
اس تصویر میں ہمارے نظام شمسی کے بڑے سیارے نظر آرہے ہیں۔