لال مسجد میں اسامہ بن لادن کے نام سے لائبریری قائم

17 اپريل 2014
اٹھائیس مارچ دو ہزار سات کو لی گئی تصویر میں لال مسجد کے امام عالم عبدالعزیز کو گارڈز نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے، اے ایف پی فائل فوٹو۔۔۔
اٹھائیس مارچ دو ہزار سات کو لی گئی تصویر میں لال مسجد کے امام عالم عبدالعزیز کو گارڈز نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے، اے ایف پی فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع لال مسجد سے منسلک مذہبی اسکول نسواں جامعہ حفصہ کی لائبریری کا نام تبدیل کر کے بطور اعزاز القاعدہ کے مقتول رہنما اسامہ بن لادن کے نام پر رکھ دیا گیا ہے۔

مدرسہ لال مسجد کے متنازعہ امام اور سخت گیر عالم مولانا عبدالعزیز کی زیر سرپرستی میں چلایا جاتا ہے۔ اس مسجد میں مذہبی شدت پسند افراد بھی پناہ لیتے رہے ہیں۔

واضح رہے دو ہزار سات میں ریٹائرڈ جنرل مشرف کی حکومت میں لال مسجد میں انتہا پسندوں کے خلاف ایک ہفتے طویل فوجی محاصرے کے بعد ہونے والے آپریشن میں تقریبا سو افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے رد عمل میں پاکستان بھر میں متعدد حملے کیئے گئےتھے۔.

اب جامعہ حفصہ مدرسہ سے منسلک لائبریری بطور اعزاز بن لادن کے نام سے منسوب کر دی گئی ہے ، اسامہ 9/11 میں امریکا پر حملے کے منصوبہ ساز تھے۔“

ایک ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو جمعرات کو بتایا کہ یہ بات درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ "وہ دوسرں کے لیئے دہشت گرد ہو سکتے ہوں لیکن ہم انہیں دہشت گرد تسلیم نہیں کرتے ہمارے لیئے وہ اسلام کے ہیرو تھے۔"

لائبریری کے دروازے پر اسامہ کے نام کی تختی لگی ہوئی ہے۔ ان کے نام کے ساتھ ' شہید' لکھا گیا ہے۔

اسامہ بن لادن کو دو ہزار گیارہ میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی اسپیشل فورسز نے ایک آپریشن میں ہلاک کر دیا تھا اس کے بعد پاکستان میں کچھ انتہا پسندوں نے انہیں ہیرو قرار دیا تھا۔

ان کی پہلی برسی کے موقع پر سینکڑوں لوگ ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

لال مسجد آپریشن پاکستانی طالبان کی خونی بغاوت کے محرکات میں سے ایک تھا، اے ایف پی کے اعداوشمار کے مطابق گزشتہ سات سالوں کے دوران متعدد حملوں میں چھ ہزار آٹھ سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں