گیبریئل گارسیا مارکیز مر نہیں سکتا

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2014

اپنی تحریروں سے دنیا بھر خصوصاً لاطینی امریکا میں انقلاب برپا کرنے والے ناول نگار کو اُن کی لازوال تحریروں کے عوض 1982 میں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ ان کے ناول کی دنیا بھر میں کروڑوں کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں جن میں ون ہنڈریڈ ائیر آف سالیٹیوڈ اور لَو اِن دی ٹائم آف کولیرا منفرد مقام رکھتے ہیں۔ کولمبیاء سے تعلق رکھنے والے گیبریئل گارسیا کو صدی کا معروف ترین ناول نگار بھی مانا جاتا ہے۔

آپ سمجھتے ہیں کہ گیبئریل گارسیا مار کیز آج صبح اس دنیا سے کوچ کر گیا؟ آپ غلط سمجھتے ہیں۔
آپ سمجھتے ہیں کہ گیبئریل گارسیا مار کیز آج صبح اس دنیا سے کوچ کر گیا؟ آپ غلط سمجھتے ہیں۔
یہ ٹھیک ہے کہ وہ میکسیکو میں اب کسی زمین کے ٹکڑے کے نیچے دفن ہو گا یا دفن کیا جانے والا ہو گا لیکن وہ  مر نہیں سکتا- وہ کیسے مر سکتا ہے؟
یہ ٹھیک ہے کہ وہ میکسیکو میں اب کسی زمین کے ٹکڑے کے نیچے دفن ہو گا یا دفن کیا جانے والا ہو گا لیکن وہ مر نہیں سکتا- وہ کیسے مر سکتا ہے؟
جس شخص نے دنیا کو محبّت کی اتنی شکلوں اور پہلوؤں سے روشناس کیا ہو اسے کوئی مرنے کیوں دے گا؟
جس شخص نے دنیا کو محبّت کی اتنی شکلوں اور پہلوؤں سے روشناس کیا ہو اسے کوئی مرنے کیوں دے گا؟
موت سب کچھ چھین سکتی ہے لیکن محبّت کی تعریف کرنے والوں کو نہیں۔
موت سب کچھ چھین سکتی ہے لیکن محبّت کی تعریف کرنے والوں کو نہیں۔
لیکن اگر ہم اس کی دوسری کہانیاں بھی پڑھیں، جیسے کہ 'محبّت اور دوسرے عفریت' تو معلوم ہوگا کہ یہ آدمی 87 برس پہلے لاطینی امریکہ کہ ملک کولمبیا میں نہیں بلکہ کسی ایسی جگہ پیدا ہوا تھا جہاں عشق کی فصل اگتی ہے۔
لیکن اگر ہم اس کی دوسری کہانیاں بھی پڑھیں، جیسے کہ 'محبّت اور دوسرے عفریت' تو معلوم ہوگا کہ یہ آدمی 87 برس پہلے لاطینی امریکہ کہ ملک کولمبیا میں نہیں بلکہ کسی ایسی جگہ پیدا ہوا تھا جہاں عشق کی فصل اگتی ہے۔
مارکیز جسے ہم پیار سے گابو کہتے ہیں اپنے ناول 'تنہائی کے سو سال ' اور 'وبا کے دور میں محبّت' کی وجہ سے زیادہ جانا جاتا ہے۔
مارکیز جسے ہم پیار سے گابو کہتے ہیں اپنے ناول 'تنہائی کے سو سال ' اور 'وبا کے دور میں محبّت' کی وجہ سے زیادہ جانا جاتا ہے۔
لیکن گابو کے ہاں محبّت عام فہم رومانوی معنی میں موجود نہیں، وہ بھی ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ اس جذبے کی ایسی جہتیں بھی دکھاتا ہے جو کبھی تنہائی کی جادوئی دنیا کی طرف لے چلتی ہیں تو کبھی سیاسی بے چینی کی طرف تو کبھی سماجی نا ہمواریوں کی جانب۔
لیکن گابو کے ہاں محبّت عام فہم رومانوی معنی میں موجود نہیں، وہ بھی ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ اس جذبے کی ایسی جہتیں بھی دکھاتا ہے جو کبھی تنہائی کی جادوئی دنیا کی طرف لے چلتی ہیں تو کبھی سیاسی بے چینی کی طرف تو کبھی سماجی نا ہمواریوں کی جانب۔
اگر 'تنہائی کے سو سال' بوندیا گھرانے کے آئینوں والے تخیّل کے شاہکار شہر مکوندو سے ایک آئیڈیل چاہت کی داستان ہے تو 'محبّت اور دوسرے عفریت' ایک پادری کی اس لڑکی سے لگاؤ کی کہانی ہے جس کو وہ کسی نادیدہ قوت سے چھٹکارہ دلانے پر مامور ہے۔
اگر 'تنہائی کے سو سال' بوندیا گھرانے کے آئینوں والے تخیّل کے شاہکار شہر مکوندو سے ایک آئیڈیل چاہت کی داستان ہے تو 'محبّت اور دوسرے عفریت' ایک پادری کی اس لڑکی سے لگاؤ کی کہانی ہے جس کو وہ کسی نادیدہ قوت سے چھٹکارہ دلانے پر مامور ہے۔
ان سب قصّوں میں 'وبا کے دور میں محبّت' کا قصّہ فلورینٹینو اور فرمینا کے کرداروں کے ذریعے ہمیں اپنے ہی چہروں سے آشنا کرواتا ہے۔
ان سب قصّوں میں 'وبا کے دور میں محبّت' کا قصّہ فلورینٹینو اور فرمینا کے کرداروں کے ذریعے ہمیں اپنے ہی چہروں سے آشنا کرواتا ہے۔
ہم میں سے کون ہے جو کبھی جسمانی اور روحانی عشق کے مابین تناؤ کا شکار نہ ہوا ہو؟ کیا روح اور جسم کبھی ایک صفحے پر آ سکتے ہیں؟ یہی وہ سوال ہے جو گابو اس کتاب میں اٹھاتا ہے۔
ہم میں سے کون ہے جو کبھی جسمانی اور روحانی عشق کے مابین تناؤ کا شکار نہ ہوا ہو؟ کیا روح اور جسم کبھی ایک صفحے پر آ سکتے ہیں؟ یہی وہ سوال ہے جو گابو اس کتاب میں اٹھاتا ہے۔
فلورینٹینو فرمینا سے بے محابہ عشق کرتا ہے لیکن شہوت اسے بے وفائی کا مزہ چکھنے پر بھی مستقل مجبور کیے رہتی ہے۔
فلورینٹینو فرمینا سے بے محابہ عشق کرتا ہے لیکن شہوت اسے بے وفائی کا مزہ چکھنے پر بھی مستقل مجبور کیے رہتی ہے۔
یہ درست ہے کہ مارکیز اپنی تحریری توانائیوں اور بیانیے میں تجربوں سے، مثال کے طور پر میجیکل ریلزم، اپنی کہانیوں کو چار چاند لگا دیتا ہے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ اس کے کردار اسی دنیا کے باشندے ہیں جس میں آپ اور میں رہتے ہیں۔
یہ درست ہے کہ مارکیز اپنی تحریری توانائیوں اور بیانیے میں تجربوں سے، مثال کے طور پر میجیکل ریلزم، اپنی کہانیوں کو چار چاند لگا دیتا ہے لیکن اس کا کیا کیجئے کہ اس کے کردار اسی دنیا کے باشندے ہیں جس میں آپ اور میں رہتے ہیں۔
کیا ہم کسی ایسے 90 سالہ شخص کو نہیں جانتے جو کسی نو عمر کال گرل کے عشق میں گرفتار نہ ہوا ہو؟
کیا ہم کسی ایسے 90 سالہ شخص کو نہیں جانتے جو کسی نو عمر کال گرل کے عشق میں گرفتار نہ ہوا ہو؟
جانتے تو ہیں لیکن اس کے بارے میں کہہ نہیں سکتے۔
جانتے تو ہیں لیکن اس کے بارے میں کہہ نہیں سکتے۔
لیکن یہ بات مارکیز کہہ سکتا ہے اور کمال دلسوزی سے اور اس لیے وہ مر نہیں سکتا۔
لیکن یہ بات مارکیز کہہ سکتا ہے اور کمال دلسوزی سے اور اس لیے وہ مر نہیں سکتا۔