ماں کی ممتا نے قاتل معاف کردیا، دس تصاویر کی زبانی

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2014

سال 2007 میں سڑک پر معمولی جھگڑے میں بلال نے 17 سالہ عبداللہ حسین زادہ کو خنجروں کے وار سے ہلاک کرڈالا تھا۔ بلال کی گرفتاری ہوئی اور پھانسی کے احکامات دیئے گئے۔ پندرہ اپریل کو سرِ عام پھانسی کے عین اس وقت جب بلال کی ماں اپنے بیٹے کی موت کی منتظر تھی، مقتول کی ماں ، سمیرا نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا۔ تصاویر آئی ایس این اے، اے پی ، عرش خاموشی

اس کے بعد مقتول عبداللہ حسین زادہ کی والدہ نے آگے بڑھ کو قاتل کو معاف کرنے کا اعلان کیا۔
اس کے بعد مقتول عبداللہ حسین زادہ کی والدہ نے آگے بڑھ کو قاتل کو معاف کرنے کا اعلان کیا۔
ایران میں ایک نو عمر لڑکے عبداللہ کے قاتل کو مذہبی پیشوا کے ساتھ پھانسی گھاٹ لے جایا جارہا ہے۔
ایران میں ایک نو عمر لڑکے عبداللہ کے قاتل کو مذہبی پیشوا کے ساتھ پھانسی گھاٹ لے جایا جارہا ہے۔
سرِ عام پھانسی کو ہزاروں لوگوں نے دیکھا۔ قاتل بلال کی ماں کبریٰ زمیں پر بیٹھی ہیں۔
سرِ عام پھانسی کو ہزاروں لوگوں نے دیکھا۔ قاتل بلال کی ماں کبریٰ زمیں پر بیٹھی ہیں۔
والد عبدالغنی حسین زادہ اور اس کی ماں سمیرا اپنے بیٹے عبداللہ کی قبر پر سوگوار ہیں۔
والد عبدالغنی حسین زادہ اور اس کی ماں سمیرا اپنے بیٹے عبداللہ کی قبر پر سوگوار ہیں۔
جب بلال کی پھانسی کی تیاریاں مکمل ہوگئیں تو مقتول کی ماں سمیرا نے جذٓبات میں آکر بلال کو ایک تھپڑ مارا۔
جب بلال کی پھانسی کی تیاریاں مکمل ہوگئیں تو مقتول کی ماں سمیرا نے جذٓبات میں آکر بلال کو ایک تھپڑ مارا۔
یہ منظر دیکھ کر قاتل بلال کی ماں مقتل عبداللہ کی ماں سے لپٹ کر رونے لگی۔
یہ منظر دیکھ کر قاتل بلال کی ماں مقتل عبداللہ کی ماں سے لپٹ کر رونے لگی۔
مقتول کی ماں نے خود اپنے ہاتھوں سے پھانسی کا پھندہ بلال کے گلے سے ہٹایا۔
مقتول کی ماں نے خود اپنے ہاتھوں سے پھانسی کا پھندہ بلال کے گلے سے ہٹایا۔
قاتل بلال کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہے اور وہ پھانسی گھاٹ پر عین پھندے کے سامنے کھڑے ہیں۔
قاتل بلال کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہے اور وہ پھانسی گھاٹ پر عین پھندے کے سامنے کھڑے ہیں۔