سپریم کورٹ نے نیب چیئرمین تقرری کو قانونی قرار دیدیا

چیئرمین نیب، قمرالزماں چوہدری۔ فائل تصویر
چیئرمین نیب، قمرالزماں چوہدری۔ فائل تصویر

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جمعے کے روز قمر زمان چوہدری کی نیشنل اکاؤنٹبلیٹی بیورو ( نیب) کو قانونی قرار دیدیا ہے۔

جسٹس ناصر الملک سپریم کورٹ کی سہ رکنی بینچ نے مجاز عدالت میں پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے دائر کی جانے والی ایک درخواست خارج کرتے ہوئے ان کی تقرری کو قانونی قرار دیا ہے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی نے کے چیئرمین عمران خان نے نیب چیف کی تقرری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ایک درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

سماعت اور عدالتی کارروائی کے دوران، اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کے وکیل ، سینیٹر اعتزاز احسن نے بتایا کہ انسدادِ بد عنوانی کے چیئرمین کی تقرری کیخلاف کا کیس سماعت کے قابل نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کو اس کیس میں فریق بننے کی اجازت گزشتہ ماہ دی تھی۔

اعتزاز احسن کا مؤقف تھا کہ عمران خان نے کسی سیاسی رہنما کے طور پر نہیں بلکہ ذاتی حیثیت میں نیب چیئرمین کیخلاف پٹیشن فائل کی تھی جبکہ قمر زماں کی تقرری حکومت اور اپوزیشن دونوں کے اتفاقِ رائے سے کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی زمان کی بطور نیب چیئرمین تقرری پر مطمیئن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صدرِ پاکستان وزیرِ اعظم کے مشورے پر عمل کے پابند ہیں۔

ایڈوکیٹ خواجہ حارث نے کورٹ کو آگاہ کیا کہ نیب قوانین کے تحت وزیرِ اعظم اور لیڈر آف اپوزیشن کا رابطہ اور مشاورت لازمی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں