اسلام آباد: پولیس نے جمعہ کو مبینہ ہائی پروفائل قتل اور قاتلانہ حملوں میں ملوث کالعدم فرقہ وارانہ گروپ سے تعلق رکھنے والے چھ افراد کو گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔

پولیس کے مطابق چھ مشتبہ افراد گزشتہ دو سال کے دوران سولہ افراد کے قتل اور چار اقدام قتل میں ملوث ہیں۔

ان کا نشانہ بنے والوں میں ایک معروف پاکستانی صحافی، ایک ممتاز شیعہ ڈاکٹر اور ان کا بارہ سالہ بیٹا شامل ہیں۔ جسے اسکول جاتے ہوئے ہلاک کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ صحافی رضا رومی پر حملے میںان کے ملوث ہونے کا بھی امکان ہے جس میں رضا رومی زخمی اور ان کا ڈرائیور ہلاک ہو گئے تھے۔

پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تعلق کالعدم فرقہ وارانہ گروپ لشکر جھنگوی سے ہے اور انہوں نے تنظیم کے رہنما ملک اسحاق سے ہدایت حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ ظالمانہ جرائم پیشہ افراد مذہبی گروپ کی طرف سے قتل جیسے جرائم، اقدام قتل، اغوا برائے تاوان، غیر قانونی اسلحہ اور منشیات سمیت سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں،"

بیان میں کہا گیا ہے کہ عبدالرؤف گجر کو اہم قاتل نشاندہی کی گئی ہے جسے ملک اسحاق سے ہدایت ملتیں ہیں۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا ہے کہ وہ غیر قانونی اور کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے رکن ہیں۔

پولیس کے مطابق اسحاق دہشت گردی اور اقدام قتل کے الزامات پر چودہ سال جیل میں گزار چکے ہیں۔

لشکر جھنگوی نے سینکڑوں شعیہ مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے،جو پاکستان کی مجموعی آبادی کا بیس فیصد ہیں۔

جمعہ کو بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل یونٹ کے پاس ملزمان کے خلاف ثبوت ہیں جبکہ منشیات اور اسلحہ بھی بر آمد کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں