لاہور: جماعتِ اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت اگر ملک میں مزید قتل و غارت نہیں چاہتی تو اسے چاہیے کہ وہ طالبان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

جمعہ کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے مذاکرات کے لیے امن زون کے قیام اور اور تقریباً 300 سو غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کا کافی سادہ مطالبہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو دہشت گردی سے آزاد کروانے کے لیے طالبان کے مطالبات کو قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ مذاکرات دو 'شریف' کا مسئلہ نہیں، بلکہ ملک کی یکجہتی اور قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے، لہٰذا دونوں شریف کو مذاکرات کی کامیابی کے لیے ایک میز پر آنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کے سلسلے میں ہمیں بھی ہندوستان کی طرز کا ایک آزادنہ الیکشن کمشین بنانا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں