کار چلانے پر جرمانہ، جہاز چلانے پر لائسنس

21 اپريل 2014
سعودی خاتون کے کار چلانے پر اس کے شوہر پر نوسو ریال کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز
سعودی خاتون کے کار چلانے پر اس کے شوہر پر نوسو ریال کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ —. فائل فوٹو رائٹرز
سعودی خاتون ہنادی الہندی سولو فلائٹ کے دوران۔ —. فائل فوٹو رائٹر
سعودی خاتون ہنادی الہندی سولو فلائٹ کے دوران۔ —. فائل فوٹو رائٹر

ریاض: سعودی عرب میں جہاں ایک خاتون کے پہلی مرتبہ لائسنس یافتہ پائلٹ بننے کی خبر کو فخریہ انداز سے پیش کیا جارہا ہے، وہیں ایک خاتون کو سڑک پر کار چلانے کے جرم میں جرمانے کی خبر بھی سامنے آئی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹریفک کے معاملات کی نگرانی کرنے والے ادارے نے 28 سالہ شہری کو 900 ریال جرمانہ کرتے ہوئے اس کی گاڑی کو بند کر دیا ہے۔

اس شہری کا جرم یہ تھا کہ اس نے اپنی کار چلانے کی اپنی اہلیہ کو اجازت دے دی تھی۔

گشت پر مامور سکیورٹی اہلکاروں نے خاتون ڈرائیور کو شبیلی ضلع میں جمعرات کی شام گرفتار کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق غیر قانونی طور پر گاڑی چلانے والی 23 سالہ خاتون کو بھی اپنے شوہر کی گاڑی چلانے پر سزا سنائی گئی ہے۔

اس خاتون پر الزام ہے کہ اس نے بغیر لائسنس کے گاڑی چلائی تھی۔

ذرائع کے مطابق دونوں میاں بیوی کو متعلقہ حکام کو یہ یقین دہانی کرانا ہو گی کہ وہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔

دونوں کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔

دوسری جانب پینتس برس کی ہنادی الہندی جو گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں، سعودی عرب میں جہاز اُڑانے کے لیے جدہ کی سول ایسوسی ایشن اتھارٹی سے پائلٹ کا لائسنس حاصل کرلیا ہے۔

سر پر اسکارف پہنے والی ہنادی الہندی نے کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے جہازوں کے بیڑے سے چھوٹے اور کشادہ لگژری جہازوں کی پرواز شروع کردی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق جدہ سول ایسوسی ایشن اتھارٹی کے ترجمان خالد الخیبری نے ہنادی کو لائسنس دیے جانے کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی اس بات سے انکار کیا، انہوں نے کہا کہ وہ پیر کے روز اس اطلاع کی تصدیق کردیں گے۔

تاہم ہنادی الہندی نے امریکا سے بذریعہ ٹیلی فون لائسنس وصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’سعودی خواتین ان تمام کاموں کی انجام دہی کی صلاحیت رکھتی ہیں، جو سعودی عرب میں مردوں کے لیے مخصوص کردیے گئے ہیں۔‘‘

ہنادی نے معاہدے کی پابندی اور موضوع کی حساسیت کی وجہ سے مزید معلومات دینے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ میں امریکا میں نجی طور پر سعودی اسٹوڈنٹ کی رہنمائی کرتی ہوں، جو ایوی ایشن میں اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے 2002ء میں کمرشل پائلٹ کا لائسنس عمان کی مڈایسٹ ایوی ایشن اکیڈمی سے حاصل کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں امیدواروں کے لیے دلچسپ مواقع انتظار کررہے ہیں۔

کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین پرنس الولید بن طلال کی جانب سے ان کی خدمات حاصل کیے جانے کے بعد ہنادی الہندی سعودی عرب کی پہلی خاتون پائلٹ بن گئی ہیں۔ انہیں اس وقت شہرت مل گئی تھی، جب انہوں نے 2006ء میں کمرشل پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا تھا۔

ہنادی کو خود پر اور اپنے خاندان کے افراد پر فخر ہے کہ انہوں نے اس کیریئر کے انتخاب میں ان کی مدد کی۔

ہنادی کی پیدائش اور پروش مکہ میں ہوئی تھی، انہیں پائلٹ بننے کے فیصلے کے بعد اپنے رشتہ داروں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

کئی برس قبل عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ میری سولو فلائٹ کے دو دن کے بعد ہی میرا ذکر دنیا بھر میں کیا جارہا تھا اور میں ایک مشہور شخصیت بن گئی تھی۔

ہنادی کے دیرینہ خواب کی تکمیل 2004ء میں اس وقت ہوئی تھی، جب انہوں نے پہلی سولو پرواز کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں