اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 89 جھنگ سے متحدہ دینی محاذ کے رہنما مولانا احمد لدھیانوی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اس نشت سے نااہل قرار دیے جانے والے امیدوار مسلم لیگ نواز کے رہنما شیخ اکرم کی درخواست پر سماعت کی۔


الیکشن 2013: کالعدم تنظیم کی شرکت کا انکشاف


عدالت نے الیکشن ٹریبونل کو حکم دیا ہے کہ وہ تین ماہ کے دوران فریقین کی اپیلوں پر سماعت کرکے فیصلہ سنائے۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے فیصلے کے بعد احمد لدھیانوی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

ماضی میں سپاہ صحابہ کہلانے والی اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد لدھیانوی نے این اے -89 جھنگ سے الیکشن میں حصہ لیا لیکن وہ پاکستان مسلم لیگ-نواز کے شیخ اکرم سے 3000 وٹوں سے شکست کھا گئے۔

بعد میں انہوں نے کامیاب امیدوار کی اہلیت کو چیلنج کرتے ہوئے ان پر قرض نادہندہ ہونے کا الزام عائد کیا۔

ان کی پٹیشن پر فیصل آباد میں ایک الیکشن ٹربیونل نے شیخ اکرم کو نااہل قرار دیتے ہوئے لدھیانوی کو فاتح امیدوار قرار دے دیا۔

اس فیصلے پر کئی قانونی ماہرین حیران ہوئے کیونکہ ان کی رائے میں ٹربیونل نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

ایک قانونی ماہر نے ڈان کو بتایا تھا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1976، کے سیکشن 67 (سی) کے تحت ٹربیونل کسی بھی کامیاب امیدوار کے الیکشن کو ختم کر سکتا ہے۔

'تاہم، یہ کوئی صوابدیدی اختیار نہیں اور صرف اسی صورت میں نافذ العمل ہو سکتا ہے جب ووٹوں کی گنتی کے عمل میں کوئی غلطی نظر آئے یا نتائج میں ہیر پھیر کے ثبوت ملیں'۔

'ان حالات میں، عموماً اس حلقے کا الیکشن منسوخ کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کا حکم جاری ہوتا ہے'۔

تبصرے (1) بند ہیں

S N Hussaini Apr 23, 2014 06:24am
نواز حکومت میں سب چلتا ہے، قانون کی حکمرانی نہیں رہی، بلکہ 'دہشتگردوں' کی حکمرانی ہے۔ وہ جو چاہیں فیصلہ انکی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ ایس این حسینی