اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان طالبان قیدیوں کو رہا نہ کرے جو مختلف مقدمات میں سزا یافتہ ہیں۔

پیپلزپارٹی کی بیرونِ ملک مقیم افراد سے متعلق کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں محتاط رہنا چاہیے۔

رحمان ملک نے کہا کہ 'طالبان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ وہ قابلِ اعتماد نہیں ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو یقین نہیں کرنا چاہیے کہ وہ اپنی طرف سے کیے گئے وعدوں کا احترام کریں گے۔

رحمان ملک نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ابتداء میں حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی عمل کی حمایت کی تھی، لیکن طالبان قیدیوں کی رہائی کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا اصرار ہے کہ حکومت کو چاہئیے کہ وہ ٹی ٹی پی سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی اور پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کی رہائی کا مطالبہ کرے۔

خیال رہے کہ حکومت نے خیر سگالی کے طور پر حال ہی میں متعدد غیر عسکری قیدیوں کو رہا کیا تھا اور یہ بھی اعلان کیا تھا کہ جلد مزید طالبان قیدی رہا کیے جائیں گے۔

اس سے قبل پیپلزپارٹی کی بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ 15سے دنیا کے مختلف ملکوں میں پارٹی کی ممبر شب مہم شروع کی جارہی ہے۔

اجلاس میں مختلف ملکوں میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو الگ الگ پارٹی کارکنوں کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ ان کے اختلافات کو ختم کرکے تنظیمی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر قائل کیا جاسکے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کمیٹی کے اراکین مختلف ملکوں کا دورہ کرکے ناراض کارکنوں سے رابطے قائم کریں گے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ یہ اس مقصد کے لیے پیپلز پارٹی کی بیرونِِِ ملک مقیم افراد سے متعلق ایک ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا جائے گا، جس کا افتتاح پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔

کمیٹی نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی سے درخواست کی کہ وہ پیپلز پارٹی کے جھنڈے کے تحت متحد ہوجائیں۔

اس موقع پر سینیٹر جہنگیر بدر نے پیپلز پارٹی اوورسیز ونگ کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

sardar Apr 22, 2014 12:56pm
Hakoomat nay koi Taliban raha nahe kiye, jo log raha hue wo aam shehri thay.