اسلام آباد: وزارتِ دفاع نے جمعے کے روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) میں جیوٹی وی نیٹ ورک کیخلاف ایک درخواست دائر کی ہے جس میں جیوٹی وی پر پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی کیخلاف مؤقف پیش کرنے کی شکایت کی گئی ہے۔

آفیشل ذرائع کے مطابق یہ درخواست وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کی اجازت کے بعد داخل کی گئی ہے اور یہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 33 اور 36 کے تحت دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں چینل کی انتظامیہ کی جانب انٹرسروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی) اور اسکے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ظہیرالاسلام پر الزامات عائد کرنے پر چینل کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف ظاہر کیا گیا ہے کہ جیو ٹی وی نیٹ ورک نے بار بار آئی ایس آئی کا لوگو اور اس کے چیف کی تصویر نشر کرکے انہیں نیوز اینکر حامد میر پر ہونے والے قاتلانہ حملے کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے اور زخمی صحافی نے اپنے دوستوں ، اہلِ خانہ اور جیو کی انتظامیہ کو اس ممکنہ حملے کے بارے میں پہلے سے ہی بتادیا تھا۔

انٹر سروسز انٹیلیجنس ایجنسی کی طرف سے وزارت دفاع کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ " جیو" نے اپنی رپورٹنگ سے پیمرا لائسنس کی خلاف ورزی کی۔جب کہ جنگ اور دی نیوز اخبار نے بھی توہین آمیر خبریں نشر کیں۔

ان میں آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ پر جھوٹے الزامات عائد کئے گئے۔ شکایت میں نشاندھی کی گئی ہے کہ "جیو" کی فوٹیج ہندوستانی چینلز نے ہاتھوں ہاتھ لیا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ " جیو" اس سے قبل، ڈینئل پرل، ولی بابر کیسز میں بھی خلاف ورزیاں کرچکا ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پیمرا فوری طور پر جیو ٹی وی کے لائسینس منسوخ کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں