کوریا بحری حادثہ، ریسکیو آپریشن جاری

23 اپريل 2014

جنوبی کوریا میں سکول کے بچوں کو سیر کے لیے لے جانے والا بحری جہاز 16 اپریل کو ڈوبا تھا۔ جہاز میں کل 476 مسافر سوار تھے جن میں زیادہ تعداد ہائی سکول کے بچوں کی تھی۔ حادثے میں 174 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ ایک سو چار لاشیں نکالی گئیں ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ موسم ٹھیک ہونے کی وجہ سے امدادی کام میں آسانی ہوگئی ہے تاہم جہاز میں سوار باقی افراد کی بھی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

سیول نامی کشتی پر کل 476 افراد سوار تھے اور حادثے کے بعد 174 مسافروں کو بچا لیا گیا تھا۔
سیول نامی کشتی پر کل 476 افراد سوار تھے اور حادثے کے بعد 174 مسافروں کو بچا لیا گیا تھا۔
فیری ڈوبنے سے پہلے عملے اور ٹریفک کنٹرولر کے درمیان ہونے والی بات چیت سے صاف پتہ چلتا ہے کہ صحیح وقت پر فیصلہ کرنے میں تاخیر ہوئی۔
فیری ڈوبنے سے پہلے عملے اور ٹریفک کنٹرولر کے درمیان ہونے والی بات چیت سے صاف پتہ چلتا ہے کہ صحیح وقت پر فیصلہ کرنے میں تاخیر ہوئی۔
دوسری طرف کشتی کے حادثے میں مرنے والے افراد کے لواحقین نے امدادی کارروائی پر احتجاج کیا ہے۔
دوسری طرف کشتی کے حادثے میں مرنے والے افراد کے لواحقین نے امدادی کارروائی پر احتجاج کیا ہے۔
حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین ناموں کی لسٹ پر موجود ہیں تاکہ ان کے بارے میں جان سکیں۔
حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین ناموں کی لسٹ پر موجود ہیں تاکہ ان کے بارے میں جان سکیں۔
امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والے ادارے ایمرجنسی مینجمنٹ سینٹر کے سربراہ شن وون نام نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امدادی آپریشن اگر مہینوں نہیں تو کئی ہفتے تک تو ضرور جاری رہ سکتا ہے۔
امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والے ادارے ایمرجنسی مینجمنٹ سینٹر کے سربراہ شن وون نام نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امدادی آپریشن اگر مہینوں نہیں تو کئی ہفتے تک تو ضرور جاری رہ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بچوں کے والدین نے الزام لگایا کہ ادارے ان کے بچوں کو زندہ نکالنے کیلئے سستی اور غفلت سے کام لے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بچوں کے والدین نے الزام لگایا کہ ادارے ان کے بچوں کو زندہ نکالنے کیلئے سستی اور غفلت سے کام لے رہے ہیں۔
ابھی تک جہاز ڈوبنے کا اصل سبب معلوم نہیں ہو سکا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یا تو اس جہاز کا نچلا ڈھانچہ کسی چٹان سے ٹکرایا تھا یا پھر تیزی سے موڑ کاٹنے کی وجہ سے اس پر لدا سامان کھسک کر ایک طرف چلا گیا اور جہاز کا توازن بگڑ گیا اور یہ ایک طرف کو جھک گیا۔
ابھی تک جہاز ڈوبنے کا اصل سبب معلوم نہیں ہو سکا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یا تو اس جہاز کا نچلا ڈھانچہ کسی چٹان سے ٹکرایا تھا یا پھر تیزی سے موڑ کاٹنے کی وجہ سے اس پر لدا سامان کھسک کر ایک طرف چلا گیا اور جہاز کا توازن بگڑ گیا اور یہ ایک طرف کو جھک گیا۔
حادثے کے بعد پورا ملک سوگوار ہے اور خصوصاً بچوں کے والدین سخت صدمے میں ہیں۔
حادثے کے بعد پورا ملک سوگوار ہے اور خصوصاً بچوں کے والدین سخت صدمے میں ہیں۔
صدر پارک گیون ہائی کی حکومت کو اس تباہی سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے ابتدائی اقدامات کی وجہ سے تنقید کی نشانہ بنایا گیا ہے۔
صدر پارک گیون ہائی کی حکومت کو اس تباہی سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے ابتدائی اقدامات کی وجہ سے تنقید کی نشانہ بنایا گیا ہے۔
حادثے کا شکار افراد کے لیے ان کی جلد واپسی پر پیغامات آویزاں کیے گئے ہیں۔
حادثے کا شکار افراد کے لیے ان کی جلد واپسی پر پیغامات آویزاں کیے گئے ہیں۔