پی آئی اے کیلئے پانچ بوئنگ 777 طیاروں کی منظوری

24 اپريل 2014
اعظم نے کہا ہے کہ حکومت پیش بندی ڈاؤن سائزنگ کے بغیر مسابقانہ اور شفاف عمل کے ذریعے پی آئی اے سی کی نجکاری کی حوصلہ افزائی کرے گی، فائل فوٹو۔۔۔
اعظم نے کہا ہے کہ حکومت پیش بندی ڈاؤن سائزنگ کے بغیر مسابقانہ اور شفاف عمل کے ذریعے پی آئی اے سی کی نجکاری کی حوصلہ افزائی کرے گی، فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد : وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے بیڑے کیلئے پانچ اضافی بوئنگ 777 طیارے حاصل کرنے کی منظوری دیدی۔

پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت پیش بندی ڈاؤن سائزنگ کے بغیر مسابقانہ اور شفاف عمل کے ذریعے پی آئی اے سی کی نجکاری کی حوصلہ افزائی کرے گی اور ادارہ کو صحیح خطوط پر استوار کرنے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں پی آئی اے سے متعلق امور کے بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی شجاعت عظیم، سیکرٹری ہوا بازی محمد علی گردیزی، ڈی جی سول ایوی ایشن ایئر مارشل (ر) محمد یوسف اور ایم ڈی پی آئی اے محمد جنید یوسف نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے ہمارے لئے ایک قومی افتخار تھا، لیکن اب یہ قوم کے لئے ندامت کا باعث ہے جیسا کہ گزشتہ ایک دہائی سے اس کی کارکردگی دم بخود کر دینے والی رفتار سے انحطاط پذیر ہوئی ہے، اب نہ تو یہ مستعد ہے اور نہ ہی منافع بخش۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں اس کا خسارہ تقریباً 183 ارب روپے رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں شاید اس کی بحالی کے لئے کچھ کوششیں کی گئیں لیکن اس کی مستعدی یا منافع پذیری میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ فی الوقت پی آئی اے کے 34 میں سے 24 آپریشنل ہوائی جہاز ہیں۔ ایندھن کے مناسب استعمال کے لئے معیاری ضابطہ کار (ایس او پیز) کی حامل فیول مینجمنٹ پر نظرثانی کی گئی ہے اور اس سے سالانہ 500 ملین روپے کی بچت ہوئی، خسارہ میں جانے والے روٹس کی بندش سے 902 ملین روپے سالانہ کی بچت ہوئی،

وزیراعظم نے پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہتر کسٹمر سروسز، تحفظ کی اولین ترجیح کے ساتھ پروازوں کی بروقت آمد و رفت کے ذریعے اس ضمن میں تمام کاوشیں بروئے کار لانی چاہئیں۔

انہوں نے پی آئی اے بورڈ ممبرز کو ہدایت کی کہ قومی فضائی ادارے کی عزم رفتہ کی بحالی اور اسے منافع بخش بنانے کیلئے اس کو تجارتی بنیادوں پر چلانے کیلئے درکار تجربہ کار ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پی آئی اے بورڈ ممبرز وزیراعظم کے ساتھ باقاعدگی سے پی آئی اے کی تشکیل نو اور اسے ازسر نو مضبوط بنانے سے متعلق ایئر لائن امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پروازوں کے اوقات کار کے بارے میں مسافروں کو آگاہ کرنے کے لئے نئی ایس ایم ایس سروس شروع اور فعال کی گئی ہے۔

مسافروں کی سہولت کے لئے تمام بڑے اندرون ملک اسٹیشنز پر خصوصی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔

مسافروں کی سہولت کے لئے لاہور ۔کوئٹہ ۔ مشہد ۔ کوئٹہ ۔ لاہور اور ملتان ۔ جدہ ۔ ملتان اور ملتان ۔ مدینہ ۔ ملتان نئے روٹ متعارف کروائے گئے ہیں۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو وزیراعظم کی طرف سے پانچ اضافی بوئنگ 777 طیارے حاصل کرنے، پی آئی اے کے ماضی کے قرضوں کو طے کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے اور خدمات کے معیار کی بہتری پر خصوصی توجہ کے ساتھ ایئر لائن کو پیشہ وارانہ بنیادوں پر چلانے کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بااختیار بنانے کی بھی منظوری مل گئی۔

وزیراعظم نے پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کے ارکان کی اہلیت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے معاملات میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ قومی پرچم بردار ایئر لائن اس وقت گیارہ A320 طیارے لیز پر حاصل کرنے کے عمل میں ہے، جن کی فراہمی جون 2014ء سے شروع ہوگی، پی آئی اے پانچ اضافی بوئنگ 777 طیاروں کے ساتھ اپنے مسافروں کو زیادہ بہتر خدمات کی فراہمی، آمدن، مقامات میں اضافے، پروازوں کی آمد و رفت میں پابندی اور مرمت کے اخراجات میں کمی کرنے کی بہتر پوزیشن میں آ جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں