کراچی: چھیالیس روز سے جاری بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رکن لطیف جوہر نے ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کی یقین دہانی کروانے کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

لطیف جوہر 18 مارچ کو بی ایس او کے چیئرمین زاہد بلوچ کی گمشدگی کے خلاف 22 اپریل سے بھوک ہڑتال پر تھے۔

لطیف الزام عائد کرتے ہیں کہ ان کی تنظیم کے سربراہ کو پاکستان کے خفیہ اداروں نے اغوا کر رکھا ہے۔

ایک اعلامیے کے مطابق ایشین ہیومن رائٹس کمیشن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ معاملے کو اقوام متحدہ کے مسنگ پرسنز سے متعلق ادارے میں اٹھایا جائے گا جبکہ زاہد بلوچ کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا: 'بی ایس او آزاد نے تمام قابل احترام تنظیم، شخصیات اور عوام کی اپیل اور ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کی یقین دہانی کے بعد مرکزی کمیٹی نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے تادم بھوک ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'

اس موقع پر ایوب قریشی، ماما قدیر، اقبال بٹ، ذوالفقار شاہ اور بشریٰ خالق سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ بی ایس او پریس کانفرنس میں جلد آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Seema Baloch Jun 07, 2014 11:22am
بیگناہ لوگ گرفتار نہیں ہوا کرتے،ہم اور آپ گرفتار کیوں نہیں ہوتے؟کیوں کہ ہم بیگناہ ہیں۔ملزم ہمیشہ سلاخوں میں ہوتے ہیں۔