نیویارک : بڑے بزرگ کہتے تھے کہ صحت ایک دولت ہے اور یہ بات واقعی درست بھی ہے کیونکہ اس کے بغیر زندگی بے رنگ ہوکر رہ جاتی ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہماری کچھ عادتیں جو بظاہر بے ضرر محسوس ہوتی ہیں لیکن حقیقت میں وہ ہماری صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔


زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا


آج کے عہد میں اکثر افراد بھاگ دوڑ کی بجائے زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں، اب چاہے یہ دفاتر میں بیٹھنا ہو یا گھر پر مگر ایسا ہوتا ضرور ہے۔ بظاہر اس چیز میں کوئی برائی بھی نظر نہیں آتی مگر حقیقت تو یہ ہے کہ اس کے صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں. دن بھر میں صرف 3 گھنٹے سے زائد وقت تک بیٹھے رہنا مختلف امراض کا سبب بن جاتا ہے، جس سے قبل از وقت موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، یہاں تک کہ معمول کی ورزش بھی اس سلسلے میں مددگار ثابت نہیں ہوتی۔


کمپیوٹرز کا بہت زیادہ استعمال


موجودہ عہد میں انسان کا زیادہ تر وقت کمپیوٹر کے سامنے گزرتا ہے، کیونکہ یہ دفاتر اور گھر دونوں جگہ انسان کو مصروف رکھتا ہے. اس سے نیند متاثر ہوتی ہے اور مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جبکہ بچوں میں اس کا زیادہ استعمال ان کی شخصیت اور ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔


موسیقی سننا


ہیڈ فون یا موبائل ہینڈفری اس وقت دنیا بھر میں بہت عام ہیں، اور اکثر افراد انہیں استعمال کرتے ہوئے آواز بہت تیز کردیتے ہیں، اس وقت تو آپ کو کوئی اثر نہیں پڑتا مگر 20 یا 30 سال بعد آپ کو لگے گا کہ کاش ایسا نہ کیا ہوتا، کیونکہ یہ عادت سننے کی حس کو ختم کرکے رکھ دیتی ہے۔

امریکہ کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے مطابق بار بار تیز آواز میں گانے سننا سماعت کی صلاحیت سے محروم کرسکتا ہے۔


شوگر فری مشروبات کا استعمال


زیرو کیلوریز یا شوگر فری کوڈ ڈرنکس درحقیقت مصنوعی مٹھاس سے تیار کردہ ہوتی ہے جو دماغ کو زیادہ کھانے پر مجبور کردیتی ہے، کیونکہ اس کا ذائقہ اتنا خراب ہوتا ہے جو دماغ کو مزید کیلوریز استعمال کرنے پر مجبور کردیتا ہے, جو موٹاپے اور پھر دیگر امراض کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔


پروسیس فوڈ کا استعمال


برگر، منرل واٹر یہاں تک کہ نوڈلز وغیرہ میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ دن بھر میں 550 ملی گرام سے زیادہ نمک کا استعمال نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، جبکہ ان میں چربی کا استعمال ہوتا ہے اور اس میں ایک مضر صحت عنصر گلیوٹین کا استعمال ہوتا ہے جس کا ذکر کرنا بھی کمپنیاں مناسب نہیں سمجھتیں۔


جوس پینا


جب کسی پھل کو جوس کی شکل میں تبدیل کی جاتا ہے تو اس کے قدرتی فوائد بھی ختم ہوجاتے ہیں، خاص طور پر بازار کے ڈبے والے غیر معیاری جوس بہت زیادہ چینی سے بنتے ہیں جو انسانی جسم کیلئے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔


کم نیند


نیند کی کمی دماغ کو تبدیل کردیتی ہے، ڈپریشن اور جسمانی دفاعی نظام بھی متاثر ہوتا ہے اور یہ تو صرف آغاز ہوتا ہے، بتدریج نیند کی کمی ڈپریشن اور امراض کے خلاف متحرک رہنے والے جسمانی دفاعی نظام کو کمزور کردیتی ہے، جس کا نتیجہ فالج، ذیابیطس اور موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ghulam Hussain Jun 25, 2014 01:46pm
I like it very much Because