'وزیراعظم ہندوستان کے ساتھ یکطرفہ جھکاؤ سے گریز کریں'

14 جولائ 2014
یونائیٹڈ جہاد کونسل (یوجے سی) کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی
یونائیٹڈ جہاد کونسل (یوجے سی) کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی

مظفرآباد: کشمیری مجاہدین کے ایک معروف رہنما نے وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے جذبات کو اہمیت دیں اور اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندرا مودی کے جانب یکطرفہ جھکاؤ کا مظاہر نہیں کریں۔

یونائیٹڈ جہاد کونسل (یوجے سی) کے چیئرمین سید صلاح الدین نے یہاں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’نواز شریف کو کشمیریوں کی قربانیوں اور ان کے جذبات پر توجہ دینی چاہیٔے۔ ان کا نریندرا مودی کی جانب یکطرفہ جھکاؤ اور خطوط اور ساڑھیوں کے تبادلے کشمیریوں کو تکلیف اور ان کے مقصد کو نقصان پہنچارہے ہیں۔‘‘

یہ اجتماع اُن اکیس کشمیریوں کی قربانیوں کی یاد میں منعقد کیا گیا تھا، جنہیں 1931ء میں تیرہ جولائی کو سری نگر سینٹرل جیل کے باہر مطلق العنان ڈوگرہ راج کی جانب سے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔

یونائیٹڈ جہاد کونسل نے اس اجتماع کا اہتمام کیا تھا، جو ایک درجن سے زیادہ عسکریت پسند گروپس کا ایک اتحاد ہے، جو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی حکمرانی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

صلاح الدین جو حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر بھی ہیں، انہوں نے اسلام آباد پر زور دیا کہ وہ کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس سے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں چلی جائیں۔

انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’آپ کو ہماری خواہشات کے برعکس کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیٔے۔ ہم ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔‘‘

سید صلاح الدین نے زور دیا کہ پاکستان اس تنازعے میں ایک فریق ہونے کی وجہ سے قانونی طور پر پابند ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی مادّی طور سے حمایت کرے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کشمیری کسی بھی طاقت کا خیرمقدم کریں گے، جو ہندوستانی فوجیوں کو ان کی سرزمین سے نکالنے میں ان کی مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا ’’اگر القاعدہ، طالبان یا کوئی دوسری تنظیم یا ملک مظلوم کشمیریوں کی مدد کرنے کے لیے اپنا ہاتھ بڑھاتا ہے تو ہم اس کو خوش آمدید کہیں گے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی فوج نے کشمیر پر اپنی گرفت کو مضبوط کرنے کے لیے اس کو دہشت گردی کا خطہ بنادیا ہے، اور چھ ہزار بے نشان قبریں، روزانہ کی ہلاکتیں، خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی اور آتش زنی کے واقعات اس کے گواہ ہیں۔

’’ہمیں کسی بھی بین الاقوامی فورم پر کوئی بات نہیں کرنی۔ اس طرح کی صورتحال میں ہمارے پاس کوئی راستہ باقی نہیں رہا ہے کہ ہم ایسی کسی بھی قوت کا خیرمقدم کریں جو ہمیں ہمارے دشمن سے نجات دلواسکے۔‘‘

یونائیٹڈ جہاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا غلام نہیں ہے، جو ایک بار پھر مودی کے کشمیر وزٹ کے دوران ثابت ہوگیا ہے، اس لیے کہ انہوں نے فوج کی بھاری نفری کی تحفظ میں یہ دورہ کیا تھا۔

انہوں نے ہندوستان سے کہا کہ وہ اپنی روایتی ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے کشمیریوں کو آزادی کا پیدائشی حق دے ، یا پھر جہاد کے نتیجے میں وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔

سید صلاح الدین نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی ہندوستان کے خلاف سیاسی، سفارتی اور عسکری محاذوں پر جنگ اس وقت تک پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گی، جب تک کہ ان کے خون کا آخری قطرہ باقی ہے۔ اس دوران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں پائیدار حل کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے اس سے قبل کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی ایک سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کا حصہ ہیں اور پاکستانی حکومت کشمیریوں کی آزادی کے لیے ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی رہے گی۔‘‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان بامعنی مذاکرات کے حق میں ہے اور مسئلہ کشمیر کو اس کی خارجہ پالیسی میں اولین ترجیح دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں۔ نہ تو ہم کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں، اور نہ ہی کسی کو اپنے معاملات میں مداخلت کی اجازت دیتے ہیں۔

آزاد جموں کشمیر کے وزیرِ خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں