لاہور: سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے جوڈیشل کمیشن نے انکوائری میں شامل ہونے کے لیے منہاج القرآن انتظامیہ کو طلبی کے نوٹس جاری کردیے۔

پیر کے روز جب کمیشن کی کارروائی شروع ہوئی تو سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار سمیت چھ پولیس ایس پیز نے اپنے تحریری بیانات جمع کروائے جن میں تمام پولیس اہلکاروں کی جانب سے ایک ہی مؤقف اختیار کیا گیا کہ سب سے پہلے منہاج القرآن کے کارکنوں کی جانب سے گولی چلائی گئی تھی۔

اس موقع پر کمیشن کے سامنے قریبی دکانداروں اور اہل علاقہ کی جانب سے بھی بیان حلفی میں پولیس کے مؤقف کی تائید کی گئی۔

کمیشن نے منہاج القرآن کی انتظامیہ کو انکوائری میں شامل ہونے کا نوٹسز دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ انہیں تفتیش کے حوالے سے مطلوب معلومات لازماً فراہم کی جائیں۔

کمیشن نے کارروائی بائیس جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے تمام حساس اداروں کو ہدایت کی کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاون کے فوری بعد حکومت کو بھیجی گئی رپورٹ پیش کریں، جبکہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو بھی منہاج القرآن کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی درخواست بھی پیش کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں