لاہور: انسدادِ دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں توڑ پھوڑ کرنے والے ملزم گلو بٹ کی درخواستِ ضمانت خارج کردی۔

منگل کی صبح سماعت کے دوران ملزم گلو بٹ کے وکیل نے عدالت میں پیش ہوکر مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل پر الزام عائد کرکے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ گلو بٹ کی ضمانت کو منظور کیا جائے تاکہ وہ اپنے خلاف الزامات کا جواب دے سکے۔

سماعت کے دوران جسٹس ہارون لطیف نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ملزم کو رہا نہیں ہونا چاہیٔے جو عوام میں خوف و ہراس پھیلائے۔

اس سے قبل 14 جولائی کو عدالت نے گلو بٹ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید پانچ روز کی توسیع کرتے ہوئے اسے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

واضح رہے کہ گلو بٹ نے پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں سترہ جون کو ماڈل ٹاؤن آپریشن کے دوران تحریک منہاج القرآن کے دفتر کے سامنے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے تھے۔

17 جون کو لاہور میں پیش آنے والے اس واقعہ میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں سمیت سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس وقت کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ سے استعفیٰ طلب کر لیا تھا۔

ٹیلی وی چینلز نے اپنی رپورٹوں میں گلو بٹ کو اس سانحے کے دوران گاڑیوں کے شیشے توڑتے دکھایا تھا، عوامی حلقوں میں جس کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں