برطانوی ٹیم 'بھوتوں' سے پریشان

22 جولائ 2014
میرا یقین مانیں، یہاں کچھ عجیب چل رہا ہے—اے پی فوٹو۔
میرا یقین مانیں، یہاں کچھ عجیب چل رہا ہے—اے پی فوٹو۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کھیل کے میدان میں حالیہ کارکردگی خاصی مایوس کن رہی ہے تاہم برطانوی میڈیا کے مطابق اس کی وجہ صرف میدان پر ناقص پرفارمنس ہی نہیں ان کے ہوٹل میں جاری پراسرار سرگرمیاں بھی ہیں۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق انگلش ٹیم برطانیہ کے مشہور زمانہ فائیو اسٹار لنگھم ہوٹل میں ٹھہری ہوئی ہے جہاں انگلش ٹیم اور دیگر افراد کے علاوہ 'سات بھوت' بھی قیام پذیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان 'بھوتوں' کی موجودگی کے باعث انگلش ٹیم سری لنکا اور ہندوستان کے خلاف سیریز کے دوران مناسب نیند حاصل کرنے میں ناکام رہی جبکہ نوبت یہاں تک آگئی کے کئی کھلاڑیوں کو اپنے کمرے تک تبدیل کرنے پڑے۔

فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران مجھے اپنا کمرہ تبدیل کرنا پڑا۔ کمرے میں اتنی گرمی تھی کہ میں سو تک نہیں پارہا تھا۔

براڈ کے مطابق اسی رات اچانک باتھ روم کے نل خود بہ خود چلنے لگے لیکن جیسے ہی میں نے لائٹ جلائی تو یہ خود ہی بند ہوگئے۔ پھر میں نے لائٹ بند کی تو نل سے پانی پھر بہنہ شروع ہوگیا۔ یہ سب کچھ بہت عجیب تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان سرگرمیوں سے میں بہت ڈر گیا۔ بعد میں مجھے اپنا کمرہ ہی تبدیل کرنا پڑا۔ بیلی (براڈ کی گرل فرینڈ) بھی بہت ڈر گئی تھی اور مجھے علم ہے کہ معین علی کی اہلیہ بھی یہاں نہیں رہیں گی کیوں کہ انہیں بھی بھوتوں سے بہت ڈر لگتا ہے۔

براڈ کا مزید کہنا تھا کہ بین اسٹروکس کے ساتھ بھی یہی مسئلہ رہا ہے۔ وہ تیسری منزل پر ٹھہرے ہوئے ہیں جہاں سب سے زیادہ مسائل ہیں۔ میرا یقین مانیں، یہاں کچھ عجیب چل رہا ہے۔

لنگھم ہوٹل کو لندن کے بہترین ہوٹلز میں شمار کیا جاتا ہے جسے 1865 میں قائم کیا گیا تھا۔ تاہم اس ہوٹل کا ماضی داغدار رہا ہے جہاں اطلاعات کے مطابق سات بھوت قیام پذیر ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس ہوٹل میں ایک جرمن ڈاکٹر نے ہنی مون کے دوران اپنی اہلیہ کو قتل کرکے خودکشی کرلی تھی جبکہ ایک فوجی کی خودکشی بھی اس ہوٹل سے منسوب کی جاتی ہے۔

ہوٹل انتظامیہ نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں