نائیجیریا: 12مغوی لڑکیوں کے والدین ہلاک

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2014
عسکریت پسندوں کی قید سے متعدد لڑکیاں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔۔۔فوٹو۔۔۔ اے پی
عسکریت پسندوں کی قید سے متعدد لڑکیاں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔۔۔فوٹو۔۔۔ اے پی

لائوس:نائیجیریا میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں اغواء ہونے والی 200 لڑکیوں میں 12 سے زائد اپنے والدین کو دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گی۔

ایک رپورٹ کے مطابق ایک ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکیوں میں سے 11 کے والدین ہلاک ہو چکے ہیں۔

طبی امداد میں مصروف ایک امدادی کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بورنو ریاست کے علاقے چیبوک میں ایک گائوں کاوتکاری پر عسکریت پسندوں کے حملے میں سات مغوی لڑکیوں کے والد بھی قتل ہونے والے 51 افراد میں شامل تھے۔

مقامی کمیونٹی کے رہنما پوگیو بیترس کا کہنا تھا کہ کم از کم 4 لڑکیوں کے والدین کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے جن میں ہلاک ہوئے ہیں، دومغوی لڑکیوں کے والد ان کے اغواء کے روز ہی کوما میں چلے گئے تھے اور مستقل اپنی بیٹیوں کے نام پکارتے رہے، اسی دوران ہارٹ اٹیک سے ان کی موت واقع ہو گئی۔

منگل کے روز نائیجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن نے بھی مغوی لڑکیوں کے والدین اور عسکریت پسندوں کی قید سے فرار ہونے والی لڑکیوں سے ملاقات کی، انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ مغوی لڑکیوں کی بازیابی کی کوشش کی جا رہی ہے۔

صدر کی مغوی لڑکیوں کے والدین سے ملاقات کے بعد ترجمان نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ہم ان لڑکیوں کو زندہ واپس لے آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں