کیو: ملائیشیا کے طیارے کو گرے چند دن ہی ہوئے تھے کہ اب یوکرین کے دو جنگی طیاروں کو مار گرایا گیا ہے جہاں یوکرین نے روس پر طیارے گرانے کا الزام عائد کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شمالی یوکرین میں ملوئیشیا کا طیارہ ایم ایچ 17 گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں سوار عملے کے افراد اور تمام مسافروں سمیت 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

یوکرین کے فوجی آپریشن کے ترجمان نے کہا کہ ان طیاروں کو شیک ترسکی کے علاقے میں سیوور مگیلا قریب مار گرایا گیا۔

اس جگہ پر جنگ عظیم دوئم کے دوران قابض نازیوں اور سوویت یونین کے درمیان جنگ کی یادگار بھی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس پائلٹس کے حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

مشرقی شہر دونیتسک میں باغیوں کے انچارج ایگور اسٹریل کوو نے کہا کہ علیحدگی پسندوں نے ایک طیارہ مار گرایا تھا لیکن اس میں سے پائلٹ گر گیا تھا، ان کے پاس مزید کوئی اطلاعات نہیں۔

دونتیست اور لوہانسک میں باغیوں کے دو اہم مراکز شدید لڑائی جاری ہے اور انہیں یوکرین کی افواج کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔

دوسری جانب یوکرین کی قومی اور سلامتی کونسل نے بدھ کو جاری بیان میں کہا ہے کہ جن میزائلوں سے فائٹر جیٹ گرائے گئے، انہیں روس کی جانب سے فائر کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق راکٹ روس کی حدود سے فائر کیے گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایس یو 25 سطھ سمندر سے 52 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑ رہا تھا۔

اس سے قبل منگل کو کیو نے کہا تھا کہ علیحدگی پسند دونتیسک کے نواح سے اپنے ٹھکانے چھوڑ کر وسطی شہر کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

علاقے کے رہائشیوں کا کہنا ہے اپریل میں منظر عام پر آنے والے باغی یوکرین سے آزادی چاہتے ہیں، یہ مشرقی علاقے کے رہائشی ہیں جہاں روسی زبان بولی جاتی ہے۔

مقامی صحت کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ روسی سے ہمدردی کے لے مشہور یوکرین کے سابق صدر کو ہٹائے جانے کے بعد شروع ہونے والے اس تنازع میں اب تک کم از کم 432 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں