لاہور: عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کا 'آزادی مارچ' ٹی ٹوئنٹی نہیں بلکہ ٹیسٹ میچوں کی ایک سیریز ہو گا۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ ' کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں محض ایک احتجاجی مارچ تک محدود ہو گی۔

جمعرات کو لاہور میں پی ٹی آئی دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد عمران کا کہنا تھا کہ 'نیا پاکستان'صرف اسی صورت قائم ہو گا جب لوگ آزاد عدلیہ والے معاملے کی طرح دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔

'بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرنے اور ملک میں شفاف نظام لانے کے لیے آزادی مارچ حتمی میدان جنگ ہو گا '۔

اس موقع پر پی ٹی آئی سربراہ نے پاکستان مسلم لیگ-قائد کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے ایک بیان کا بھی حوالہ دیا ۔

ایک صحافی کے سوال پر کہ آیا مشکل وقت میں ایٹمی بم استعمال کیا جا سکتا ہے تو شجاعت کا کہنا تھا کہ ' ایٹمی بم شبِ قدر کے موقع پر چلانے کے لیے نہیں ہوتے'۔

عمران خان نے عندیہ دیا کہ وہ اسلام آباد میں اپنی تقریر میں عام انتخابات کے میچ کو فکس کرنے والی پوری ٹیم کو بے نقاب کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے گزشتہ سال الیکشن میں دھاندلیوں کے خلاف انصاف کے لیے تمام کوششیں کیں لیکن ملک میں بدعنوان نظام کی وجہ سے ناکام رہی۔

عمران کے مطابق، پی ٹی آئی کے امیدوار حامد زمان نے دھاندلی کو بے نقاب کرنے کے لیے ساٹھ لاکھ روپے خرچ ڈالے لیکن شواہد پیش کرنے کے باوجود انہیں انصاف نہ ملا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے بھی دو کروڑ روپے خرچ کیے لیکن متعلقہ حکام نے ان کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی اجازت نہیں دی۔

عمران نے کہا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق این اے-122 میں دھاندلی کے الزامات کے خلاف مقدمے میں نو مہینے سے ایک حکم امتناعی کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔

'پی ٹی آئی نے ان لوگوں کے خلا ف ایمانداری سے الیکشن لڑا جو نہیں جانتے کہ ایمانداری کیا چیز ہوتی ہے۔ انہوں نے کبھی بھی نیوٹرل ایمپائروں کی موجودگی میں نہیں کھیلا'۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ صرف الیکشن میں دھاندلی کے خلاف نہیں بلکہ عوام کو دیواروں سے لگا دینے والے 'گلے سڑے ' نظام کے خلاف ہے۔

'موجودہ کرپٹ نظام میں کوئی بھی ایماندار امیدوار پچھلے دروازوں سے اقتدار میں آنے والوں کو نہیں ہرا سکتا۔

عمران خان نے اپنے پورے خطاب میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے بیس ارب روپے کے ہتک عزت کے دعوے کا ذکر نہیں کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Khuram Murad Jul 25, 2014 08:35am
بلا شبہ یہ نظام گلا سڑا ہے۔ اسکو ضرور ختم ہونا چاہیے۔ پٹواری سیاست کا خاتمہ ہی پاکستان کو آگے لے جا سکتا ہے۔