غزہ: جنگ بندی کی کوششیں تیز، ہلاکتیں 800 سے بڑھ گئیں

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2014
اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول پر اسرئیلی شیلنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی رشتہ دار خواتین نوحہ کناں ہیں—۔فوٹو رائٹرز
اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول پر اسرئیلی شیلنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی رشتہ دار خواتین نوحہ کناں ہیں—۔فوٹو رائٹرز
ایک زخمی فلسطینی کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے—۔فوٹو اے پی
ایک زخمی فلسطینی کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے—۔فوٹو اے پی
ایک فلسطینی خاتون اسرائیلی حملے کے بعد اپنے تباہ حال گھر کے باہر بیٹھی ہیں—۔فوٹو رائٹرز
ایک فلسطینی خاتون اسرائیلی حملے کے بعد اپنے تباہ حال گھر کے باہر بیٹھی ہیں—۔فوٹو رائٹرز

غزہ پر جارحیت کےدوران ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیاہے جس کے بعد اٹھارہ روز سے جاری آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں جاری آپریشن کے دوران 36 سالہ یائر اشکینازے نامی ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق آٹھ جولائی کو شروع ہونے والے اس آپریشن میں اب تک 33 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہلاک فلسطینیوں کی تعداد 800 سے تجاوز کر گئی

اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلائے جانے والے ایک اسکول پر شیلنگ کے نتیجے میں 15 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد جمعے کو سیزفائر کی کوششوں میں نئے سرے سے پیش رفت کی جا رہی ہے، جبکہ اس خونی آپریشن میں اب تک 800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔**

یاد رہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں واقع اقوام متحدہ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے اسکول پر بمباری کی تھی، جس میں کم ازکم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اسرائیلی ریڈیو نے کسی ذریعے کی نشاندہی کیے بغیر کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے اسکول میں مارے جانے والوں میں اکثریت بچوں کی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق حملے میں 15 افراد ہلاک جبکہ 200 زائد زخمی ہوئے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو اسرائیل کے تازہ ترین حملوں کے بعد ہلاک ہونے والے معصوم فلسطینیوں کی تعداد 800 سے زائد ہو گئی ہے۔

ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے مطابق اسرائیلی فوجی آپریشن کے اٹھارہویں روز جنوبی غزہ کے قصبے دیر البلاہ میں ایک گھر پر فضائی حملے کے نتیجے میں دو خواتین ہلاک ہو گئیں۔

جنوبی شہر خان یونس میں زخمی ہونے والے دو افراد بھی جان کی بازی ہار گئے، اس طرح جمعے کے روز تک 804 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ جان کیری نے جمعرات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں سیز فائر کو جلد از جلد نافذ کرنے کی غرض سے حماس کے اتحادی ملکوں ترکی اور قطر سے مذاکرات کی کوشش کی ہے، تاکہ اس خونریزی کو روکا جا سکے۔

تاہم حماس پہلے ہی سیز فائر کی مصری تجویز کو مسترد کر چکا ہے۔

حماس کے جلا وطن لیڈر خالد مشعل نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ جنگ بندی اس شرط کی یقین دہانی کے ساتھ کی جائے گی کہ اسرائیل غزہ کا آٹھ سالہ محاصرہ ختم کردے۔

خالد مشعل کے مطابق 'ہم جلد از جلد سیز فائر چاہتے ہیں، جو غزہ کا محاصرہ ختم کیے جانے کے ساتھ ہی ہوگی۔'

تبصرے (0) بند ہیں