اسلام آباد: اپوزیشن ارکان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے امور میں مبینہ بد انتظامی کو سینیٹ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن پی آئی اے انتظامیہ میں حالیہ تبدیلیوں کے معاملے کو بھی اٹھائے گی۔

ذرائع کے مطابق ، اس حوالے سے سینیٹ سیکریٹریٹ میں ایک توجہ دلاؤ نوٹس پہلے ہی جمع کرا دیا گیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کےچھ ارکان کے دستخط کردہ نوٹس میں'وزیر ایوی ایشن کی توجہ پی آئی اے انتظامیہ میں تبدیلیوں کی جانب دلائی گئی جس کی وجہ سے قومی ادارے کی کارکردگی شدید متاثر ہو رہی ہے'۔

نوٹس پر سینیٹ میں پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر رضا ربانی، سلیم مانڈیوالا، افرسیاب خٹک، ڈاکٹر کریم احمد خواجہ، مولا بخش چانڈیو اور ڈاکٹر سعید اقبال کے دستخط ہیں۔

اپوزیشن تنظیمیں، بالخصوص پی پی پی، سینیٹ میں گزشتہ کئی مہینوں سے قومی ائیر لائن کی مجوزہ نجکاری کی مخالفت کر رہی ہیں، جن میں بعض موقعوں پر ایوان سے واک آوٹ بھی شامل ہے۔

ایوان بالا میں پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری پر حکومتی بنچوں اور اپوزیشن میں تکرار بھی دیکھنے میں آئی۔

حکومتی بنچوں کا الزام ہے کہ اپنے دور حکمرانی میں مالیاتی بے ضابطگیوں اور میرٹ کے بغیر تقرریوں کے ذریعے مبینہ طور پر ایئر لائن تباہ کرنے کے بعد اب پی پی پی مجوزہ نجکاری پر واویلا کر رہی ہے۔

پی پی پی کے رضا ربانی نے ڈان سے گفتگو میں الزام لگایا کہ ایئر لائن میں بہتری لانے کے بلند و بانگ سرکاری دعووں کے باوجو پی آئی اے کی کارکردگی خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ میں اعلی سطحی تبدیلیوں کے باوجود کوئی بہتری دکا ئی نہیں دے رہی۔

ربانی نے بتایا کہ انہیں میڈیا میں خبروں سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ اور پائلٹ ایسو سی ایشن کے درمیان تنازعات پر ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز مستعفی ہو گئے ۔

ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کے لیے مالیاتی مشیر مقرر کرنے کے حالیہ فیصلے نے بھی ایک تنازعہ کو جنم دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ، اس عمل میں حصہ لینے والی دوسری کمپنیوں نے تقرری پر سنگین اعتراضات کرتے ہوئے اسے 'غیر شفاف اور اقربا پروری کی انتہا ' قرار دیا ۔

تبصرے (0) بند ہیں