چودہ اگست سے بروغل فیسٹیول کا آغاز

28 جولائ 2014
بروغل نیشنل پارک کے داخلی راستے پر حکومت کی جانب سے نصب کیا گیا رہنما بورڈ۔ —. فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
بروغل نیشنل پارک کے داخلی راستے پر حکومت کی جانب سے نصب کیا گیا رہنما بورڈ۔ —. فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

چترال: وادیٔ بروغل میں چودہ اگست سے تین روزہ بروغل فیسٹیول شروع ہوگا۔ سطح سمندر سے 13 ہزار فٹ بلندی پر واقع یہ وادی دنیا کی چھت کے طور پر جانی جاتی ہے۔

فری اسٹائل وائلڈ پولو، یاک پولو، گھڑ دوڑ، پہاڑی میراتھن، یاک ریس، رسّہ کشی، لائف اسٹائل شو اور دستکاری کی نمائش اس فیسٹیول کی اہم خصوصیات ہیں۔

بروغل کی وادی اپنے خوبصورت قدرتی مناظر، برف پوش چوٹیوں، شاندار کرمبر جھیل اور پچیس سے زیادہ چھوٹی جھیلوں کے ساتھ تین اہم گزرگاہوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ گزرگاہیں اس وادی کو مغرب میں کانخن پاس کے ذریعے واخان کوریڈور سے ملاتی ہیں۔

یہ وادی چترال شہر سے 260 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور صرف جیپ کے ذریعے ہی وہاں پہنچا جاسکتا ہے، جو اس وادی تک پہنچنے کے لیے عموماًبارہ سے پندرہ گھنٹے کا وقت لیتی ہیں۔

ایک مقامی ٹوور آپریٹر مراد اکبر نے ڈان کو بتایا کہ اس سال اس فیسٹیول کا اہتمام قومی سطح پر کیا جارہا ہے،میدانی علاقوں میں شدید موسم گرما اور رمضان کے اختتام کی وجہ سے بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا ’’اس سے پہلے اس فیسٹیول کا اہتمام ایک مقامی تنظیم کی جانب سے محدود پیمانے پر مقامی سطح پر کیا جاتا تھا۔‘‘

وادی بروغل میں ڈنکی پولو اور یاک پولو یہاں کے باشندوں کا مقبول ترین کھیل ہے۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
وادی بروغل میں ڈنکی پولو اور یاک پولو یہاں کے باشندوں کا مقبول ترین کھیل ہے۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

مراد اکبر نے کہا کہ پُرفضا سیاحت کے لیے اس وادی کو جنت نظیر سمجھا جاتا تھا، جہاں پانچ گلیشیئر، پینتیس جھیلیں اور گرم پانی کے بہت سے چشمے موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسیقی اس فیسٹیول کا سب سے زیادہ حصہ ہوگی، جس میں ہر عمر کے لوگ حصہ لیں گے، جبکہ سیاحوں کے ذوق کے مطابق کچھ قدیم روایتی کھانے پکائے جائیں گے۔

اکبر مراد نے کہا ’’بزرگوں کے روایتی لباس جیسے وارانگ، جو اون سے تیار کی جانے والی ایک بڑی چادر ہوتی ہے، خون، ہاتھوں سے تیار کیے جانے والے چمڑے کے جوتے اور دو حصوں میں اونی کپڑوں کی نمائش کی جائے گی، جس سے یہ فیسٹیول ایک مکمل ثقافتی تقریب بن جائے گی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وادی میں قیام و طعام کے انتظامات ٹوور آپریٹرز کی جانب سے کیے جارہے ہیں اور اس بارے میں سیاحوں کو فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Rashid Jul 30, 2014 11:09am
we have trekked Broghil valley in between 21st June to 29th June, 2014 before Ramazan this year, we started our trekking from emit -rehmatabad. Ghizer and reached Chitral guards post in 5 days. visited Koramber like, 2nd highest lake in Pakistan, the weather is excellent and wild flowers have increased the beauty of the lake and surroundings. Broghil valley is very beautiful, it could be great source of earning for locals, if tourism department facilitate tourists, very few expeditions could get permission from Army to visit the area.