اسرائیل کا بازار میں فضائی حملہ، 17 فلسطینی ہلاک

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2014
غزہ میں اپنے خاندان کے دس افراد کی ہلاکت پر غم سے چور فلسطینی بچہ عزیز کے گلے لگ کر رو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
غزہ میں اپنے خاندان کے دس افراد کی ہلاکت پر غم سے چور فلسطینی بچہ عزیز کے گلے لگ کر رو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

غزہ شہر: غزہ میں اسرائیلی فوج نے اپنی جانب سے ہی اعلان کردہ جنگ بندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فضائی بمباری کی جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔

ایمرجنسی سروس کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ فضائی حملے میں اسرائیلی سرحد اور غزہ شہر کے درمیان شجائیہ کے نواح میں واقع مصروف بازار کو نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل یہ اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر چار گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جسے پاکستانی وقت کے مطابق شام پانچ بجے سے لاگو ہونا تھا لیکن اسرائیل نے خود ہی اس کی خلاف ورزی کی۔

حملے کی جگہ سے دھواں بلند ہو رہا تھا اور موقع پر فوری طور پر پانچ ایمبولینسوں کو جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

زخمیوں میں ایک صحافی کو زمین پر گرے ہوئے دیکھا گیا لیکن اس کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

جنگ بندی کا اعلان

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کو اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں چار گھنٹے کے لیے جنگ کو روکنے کا اعلان کیا گیا’۔

جنگ بندی کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے سے ہونا تھا۔

بیان میں غزہ سے جانے والے شہریوں کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ ابھی اپنے علاقوں میں واپس نہ آئیں۔

اے ایف پی کے مطابق گزشتہ 23 روز میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 1336 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ ساڑھے سات ہزار سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

بدھ کے روز 67 افراد ہلاک جبکہ 180 زخمی ہوئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو غزہ میں اقوامِ متحدہ کے اسکول پر بھی حملہ کیا گیا جس میں 16 فلسطینی ہلاک ہوئے۔

ایمرجنسی سروسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقے میں کیے گئے تازہ حملے میں ایک گیارہ سالہ بچی ہلاک ہوئی ہے، جبکہ اسی طرح غزہ کے کنارے پر کیے گئے حملے میں ایک 16 سالہ لڑکی کی ہلاکت ہوئی۔

جنوبی شہر رفا میں بھی ایک حملے میں ایک فلسطینی شخص ہلاک ہوا۔

دوسری جانب حماس کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقے میں راکٹوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 53 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ صرف منگل کو غزہ میں ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے حملوں میں ایک دن میں سو زائد ہلاکتیں ہوئی ہوں بلکہ اس سے قبل بھی کئی مواقعوں پر ایک دن میں 100 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

اسرائیلی حملہ شرمناک ترین فعل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیل کے حملے کو شرمناک ترین فعل قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کوستاریکا آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوتے ہوئے بچوں پر حملے سے زیادہ کوئی شرمناک فعل نہیں اور اس اشتعال انگیزی کو کسی بھی طور پر جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس عمل کی سختی سے مذمت کرتا ہوں اور تمام تر شواہد کی بنیاد پر اس بے رحم فعل کا ذمے دار صرف اور صرف اسرائیل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Muhammad bilal Jul 30, 2014 05:49pm
Ya to hakomat hi ko sochana chahiy na ka hamry muslaman bhai 1000 ki tadat min halak ho chuky hin
hajra khan badozai Jul 31, 2014 01:18pm
israel ki wehshat kisi se dhaki chupi nahien lekin aqwam e mutahida n tmam umatt e muslima nihatte pelestinion per zulm hota daikh ker khamosh tamashai bne hue hain ye bohat heran kun bat hy esa zulm aj tak kisi mulk per hote nai dekha gaya jo aj hum sub gaza per hote daikh ker khamosh hain aj ager hum ne israel ko na roka toa kal kisi bhi mulk per ye hmla ker sakta hy r khud ko aik power ke taor pe mnwana chahta hy jis per badi hud tak ye zalim n saffak kamyab bhi ho chuka hy per ALLAH ki lathi be awaz hy wo kisi waqt bhi joash main agai toa kerne walae pe toa brse gi he per daikh ker khamosh tamashai per bhi bruss sakti hy
hajra khan bad0zai Jul 31, 2014 01:27pm
zulm rahe aur amn bhi ho ,kiya mumkin hy ?tum bhi kaho