ساؤتھ ہیمپٹن ٹیسٹ: ہندوستان شکست کے دہانے پر

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2014
معین علی کا ویرات کوہلی کو آؤٹ کرنے کے بعد فاتحانہ انداز۔ فوٹو رائٹرز
معین علی کا ویرات کوہلی کو آؤٹ کرنے کے بعد فاتحانہ انداز۔ فوٹو رائٹرز

ساؤتھ ہیمپٹن: انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان جاری تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے چوتھے دن کے اختتام پر چار ہندوستانی کو پویلین لوٹا کر ٹیسٹ میں انڈین ٹیم کو شکست کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

روز باؤل ساؤتھ ہیمپٹن میں جاری تیسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن ہندوستان نے 323 رنز آٹھ کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگ دوبارہ شروع کی تو پوری ٹیم محض سات رنز کے اضافے سے 330 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن پانچ وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ اسٹورٹ براڈ نے تین اور معین علی نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

انگلینڈ نے ہندوستان کے خلاف 239 رنز کی بھاری سبقت حاصل کی لیکن فالو آن کرانے کے بجائے خود بیٹنگ کو ترجیح دی۔

انگلینڈ نے دوسری اننگ میں بھی ہندوستانی باؤلرز کے لیے وکٹ کا حصول عذاب بناتے ہوئے شاندار بلے بازی کی۔

کپتان ایلسٹر کک نے فارم میں واپسی کا ثبوت دیتے ہوئے پہلی اننگ کی طرح اس بار بھی عمدہ بیٹنگ کی اور 70 رنز بنائے جبکہ جو روٹ نے 56 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا ۔

اس دوران انگلش بیٹنگ کی سب سے خاص بات تیز رفتاری سے بیٹنگ تھی جہاں انہوں نے دوسری اننگ میں پانچ رنز فی اوور سے زائد کی اوسط سے بلے بازی کی۔

اسکور 205 تک پہنچا تو کپتان ایلسٹر کک نے اننگ ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا اور ہندوستان کو جیت کے لیے 445 رنز کا ریکارڈ ہدف دیا۔ ہندوستان بیٹنگ کا آغاز گزشتہ اننگ سے کچھ مختلف نہ تھا اور 29 کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے اوپنر مرلی وجے اور چتیشور پجارا پویلین لوٹ چکے تھے۔ ویرات کوہلی اور شیکھر دھاون نے اسکور کو 80 تک پہنچایا تاہم اس موقع پر 37 رنز بنانے والے اوپنر روٹ کو وکٹ دے بیٹھے۔ اسکور میں ابھی نو رنز کا اضافہ ہی ہوا تھا کہ معین علی نے ہندوستان کو گہری گزند پہنچاتے ہوئے کوہلی کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔ جب چوتھے دن کا کھیل ہندوستان نے چار وکٹ کے نقصان پر 112 رنز بنائے تھے جبکہ اسے جیت کے لیے مزید 333 رنز درکار ہیں۔ یاد رہے کہ لارڈز ٹیسٹ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کو سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں