غزہ میں 72 گھنٹوں کی جنگ بندی

01 اگست 2014
ایک لڑکی سپین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج میں شامل ہے۔ — اے پی
ایک لڑکی سپین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج میں شامل ہے۔ — اے پی

اقوام متحدہ : اسرائیل اور حماس نے غزہ کی پٹی میں بہتر گھنٹے کی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے منگل کو ایک مشترکہ بیان میں بتایا کہ جنگ بندی پہلی اگست کو صبح آٹھ بجے مقامی وقت پر شروع ہو گی۔

بیان کے مطابق، جنگ بندی کے دوران فورسز اپنی جگہ پر رہیں گی، جس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کی زمین فوج واپس نہیں جائیں گی۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ مشرق وسطی کے لیے یو این کے سفیر رابرٹ شیری کو تمام فریقین سے یقین دہانیاں ملی ہیں۔

بان اور کیری کا کہنا ہے کہ 'ہم تمام فریقین پر زور دیں گے کہ وہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی شروع ہونے تک تحمل کا مظاہرہ کریں'۔

'یہ سیز فائر معصوم شہریوں کو جاری تشدد سے ریلیف دینے میں انتہائی اہم ہے '۔

بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی اور فلسطینی وفد فوری طور پر قاہرہ جائیں گے تاکہ پائیداد جنگ بندی کے لئے مصری حکومت سے مذاکرات کئے جا سکیں۔

خیال رہے کہ آٹھ جولائی سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 1427 فلسطینی ہلاک جبکہ تقریباً سات ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

دوسری جانب، حماس سے لڑائی میں 56 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 400 زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ حماس کی راکٹ شیلنگ سے تین اسرائیلی شہری بھی ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اٹھارہ لاکھ آبادی والے غزہ میں ایک چوتھائی بے گھر ہوئے، جن میں سے دو لاکھ بیس ہزار یو این کے مختلف مراکز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اس تنازعے میں یو این کے آٹھ ملازمین بھی اپنی جانوں سے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں