سب سے بڑی چینی مسجد کے امام قتل

01 اگست 2014
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

بیجنگ: چین کی سب سے بڑی مسجد کے امام کو فسادات کے شکارخطے دور دراز مغربی خطے ژنجیانگ میں قتل کر دیا گیا۔

ژنجیانگ کے سرکاری ویب پورٹل تیان شان نے بتایا کہ کاشغر میں چھ سو سال پرانی مسجد میں چینی حکومت کے مقرر کردہ امام جمعہ طاہر کو بدھ کے روز 'مذہبی شدت پسند نظریات' رکھنے والے تین غنڈوں نے قتل کیا۔

تیان شان کے مطابق، پولیس نے دو مبینہ قاتلوں کو گولی مار کر ہلاک جبکہ تیسرے کو گرفتار کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔ حکام کا خیال ہے کہ امام کو 'سوچے سمجھے منصوبے' کے تحت نشانہ بنایا گیا جبکہ ملزمان انہیں 'بے رحمانہ طریقے' سے قتل کرنا چاہتے تھے۔

پورٹل پر بتایا گیا کہ ملزمان 'کچھ بڑا کر کے اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے خواہش مند' تھے۔

اس سے پہلے ریڈیو فری ایشیا نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ خون میں لت پت طاہرکی لاش مسجد کے باہر پڑی ملی۔

خیال رہے کہ ژنجیانگ میں اقلیتی مسلمان برادری یوغر کی بڑی تعداد رہتی ہے۔

گزشتہ ایک سال کے دوران اس خطے میں پر تشدد واقعات بڑھتے ہوئے دوسرے علاقوں میں پھیل چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Tauseef Amjad Meer Aug 01, 2014 10:10am
We Condemn this type of murder & refection on Muslims in China, Tauseef
syed Aug 01, 2014 01:23pm
@Tauseef Amjad Meer: First worry about your own country Tauseef Amjad Meer Saab