کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے پچھلے کچھ دنوں میں صوبے کے مختلف حصوں میں پھینکی جانے والی مسخ لاشوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

تحقیقات صوبائی جنوبی کمانڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کی جانب سے صوبائی حکومت کو ملنے والے ایک خط کے بعد شروع ہوئیں۔

جنرل جنجوعہ نے اپنے خط میں صوبائی حکومت سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی تھی۔

بلوچستان کے ہوم سیکریٹری حسین درانی نے خط موصول ہونی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے متعلقہ حکام کو تحیقات کا حکم دیا ہے۔

درانی نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ صوبائی حکومت ماضی میں ایسے تمام واقعات کی تحقیقات کرتی آئی ہے۔

انہوں نے ایسے معاملات میں سیکورٹی اداروں کے ملوث ہونے کے الزامات کر رد کر دیا۔

یاد رہے کہ جنرل جنجوعہ نے اپنا یہ خط وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک، چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کو لکھا تھا۔

جنرل درانی نے ان واقعات میں سیکورٹی اداروں کے ملوث ہونے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی اداروں کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔

ہوم سیکریٹری نے بتایا کہ متعلقہ محکموں کے پاس مختلف علاقوں سے ملنے والی لاشوں کے ریکارڈ موجود ہیں۔

درانی نے بتایا کہ جن لاشوں کی شناخت نہ ہو سکی انہیں عارضی طور پر دفنا دیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Baloch Aug 02, 2014 03:56pm
لاپتا افراد کیس کا سپریم کورٹ نے عدالتی فیصلہ جا ری کر دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ 35 افراد کو مالاکنڈ کے حراستی مرکز سے فوج اٹھا کر لے گئی ہے،سیکریٹری دفاع کو براہ راست کوئی معلومات نہیں تھیں،جبکہ لاپتا افراد کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا گیا۔سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنا ہمارے لیے قابل قبول نہیں،35لاپتہ افراد میں سے اب تک صرف 7 افراد کو پیش کیا گیا ہے