پشاور: ملک میں پولیو کے دو مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد ایک سو چار ہوگئی ہے ۔

قومی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق پولیو کے حالیہ کیسز خیبر پختونخوا اور فاٹا کے علاقے سے رپورٹ ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چار سدہ روڈ پشاور کی رہائشی ایک سالہ سلمٰی اور تحصیل باڑہ کی رہائشی آٹھ ماہ کی حفصہ جمال میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ والدین کی جانب سے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار ہی اس مسئلے کی بڑی وجہ ہے، کیوںکہ حالیہ کیسز میں اُن بچوں کو پولیو کی ویکسین نہیں دی گئی تھی۔

پشاورکی رہائشی سلمٰی کے گھر پولیو ٹیمیں متعدد بار گئیں، لیکن ان کی والدہ کی جانب سے سختی سے منع کیے جانے پر سلمٰی کو ویکیسن نہیں پلائی جاسکی۔

آٹھ ماہ کی حفصہ کو بھی اُس کے والدین کی جانب سے پولیو ویکسین نہیں پلانے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں سامنے آنے والے پولیو کیسز میں سے اٹھارہ بچوں کو پولیو ویکسین نہیں دی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا میں رواں سال فروری میں صحت کا انصاف نامی پروگرام شروع کیا تھا، جس کے تحت صوبے بھر میں بچوں کو ہفتے میں بارہ مرتبہ ویکسین پلائی جانی تھی۔

تاہم زیادہ تر والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کردیا تھا۔

قومی اداہ صحت ذرائع کےمطابق حالیہ کیسز کے ساتھ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 104 ہوگئی ہے، جن میں سے فاٹا کے76، کے پی کے 18، سندھ سے 9 پولیو اور بلوچستان سے ایک پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

فاٹا کے 76 کیسزمیں شمالی وزیرستان سے 57، خیبر ایجنسی سے 10، جنوبی وزیرستان سے 7 اوربنوں سےدو کیسز سامنے آئے ہیں۔

اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز میں 80 فیصد کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں