افغانستان: صدارتی امیدوار مشترکہ حکومت کے قیام پر متفق

08 اگست 2014
امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری، صدارتی امیدوار اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ پریس کانفرنس سے قبل گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔فوٹو۔۔۔رائٹرز
امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری، صدارتی امیدوار اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ پریس کانفرنس سے قبل گفتگو کر رہے ہیں۔۔۔فوٹو۔۔۔رائٹرز

کابل: افغانستان میں حکومت سازی کے لیے دو ماہ سے جاری بحران امریکی سیکریٹری خارجہ کی کوششوں سے ختم ہو گیا ہے۔

افغانستان میں صدارتی انتخابات کے دونوں امیدوار مشترکہ حکومت سازی پر متفق ہوگئے ہیں۔

اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان حکومت سازی پر تحریری معاہدہ ہو گیا ہے جس کے تحت دونوں امیدوار قومی یکجہتی کے لیے مشترکہ حکومت تشکیل دیں گے۔

البتہ تحریری معاہدے میں مشترکہ حکومت سازی کا تو ذکر موجود ہے مگر اس کی ہیت کے بارے میں درج نہیں کیا گیا کہ کس امیدوار کو کیا عہدہ دیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے بعد دونوں امیدواروں کی جماعتوں کو حکومت میں برابر نمائندگی دی جائے گی۔

معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اگست کے اختتام تک حکومت سازی حوالے سے فیصلے کر لیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ صدارتی انتخابات کے بعد دونوں امیدواروں نے کامیابی کے دعوے کیے تھے جبکہ ایک دوسرے پر الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا جبکہ سرکاری نتائج میں اشرف غنی کو برتری حاصل تھی جس کو عبداللہ عبداللہ نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

اشرف غنی اس سے قبل وزیر خزانہ رہ چکے ہیں جبکہ عبداللہ عبداللہ وزیر خارجہ رہے ہیں۔

افغان صدارتی امیدوارں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے تحریری معاہدے پر امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری کی موجودگی میں دستخط کیے۔

معاہدے پر دستخط کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں جان کیری کا کہنا تھا کہ عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی میں سے ہی کوئی صدر ہو گا البتہ یہ دونوں ہی افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے پر امید ہیں۔

عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے

دوسری جانب اشرف غنی نے کہا کہ قومی جذبے کا تقاضا تھا کہ دونوں جماعتیں ساتھ ساتھ چلیں۔

واضح رہے کہ ستمبر میں مغربی افواج افغانستان سے انخلاء کے حوالے سے فیصلہ کر رہی ہیں جس سے پہلے ان کو امید ہے کہ کابل میں نئے صدر کا تقرر ہو چکا ہوگا جو حکومت کو موثر انداز سے کنٹرول کر سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں