عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد مختلف سیاسی اور قانونی ماہرین نے مختلف ٹی وی چینلز سے بات کرتے ہوئے اسے انتہائی سنجیدہ معاملہ قرار دیتے ہوئے سیاسی طور پر معاملات کو سلجھانے پر زور دیا ہے۔

جسٹس ریٹائرڈ وجیع الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے اس قسم کا مطالبہ عوام کے دلوں تک پہنچنے کے لیے کیا گیا ہوگا کیونکہ وہ اس وقت اپنی تحریک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جب سول نافرمانی کی تحریک پر عوام کو کوئی خاص ردعمل نہیں ملا تو انہوں نے حکومت کو مہلت دینے کی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ذرائع کے مطابق معاملات سنجیدگی کی جانب بڑھ رہے ہیں اور حکومت کو اب یہ سمجھنا چاہیے کہ معاملات ہاتھ سے نکل سکتے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہونے کے ساتھ ساتھ ایٹمی ملک بھی ہے اس لیے وہ انارکی برداشت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی جمہوری لیڈر سول نافرمانی کی تحریک کی کال نہیں دے سکتا کیونکہ اگر کوئی ٹیکس یا بل ادا نہیں کرے گا تو اس کا کنکشن منقطع کر دیا جائے گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ عمران خان اور طاہر القادری اپنے عزائم میں کامیاب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچے۔

جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ معاملات بہتری کی جانب بڑھیں لیکن عمران خان کی تقریر کے بعد ایسا ہونا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب اس معاملے صرف سیاسی حل موجود ہے اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور خورشید شاہ کی کوششوں کو آگے بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے حکومت کو بھی اس صورتحال کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ایسی صورتحال ہونے کے باوجود وزیراعظم 'ویک اینڈ' کے لیے لاہور چلے گئے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ نواز شریف مشترکہ اجلاس بلا کر اعتماد کا ووٹ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ناچ گانا کرکے لوگوں کو اکٹھا کیا گیا اور ان کی نظر میں کوئی سنجیدہ ٹکراؤہونےنہیں جارہا۔ ان کا کہنا تھاکہ گاندھی کی سول نافرمانی تحریک ملٹری ڈکٹیٹرکیخلاف تھی۔

اسفند یار ولی نے کہا جب دونوں فریق سنجیدہ ہوں تو مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عمران خان کی بات انتہائی سنجیدہ اور خطرناک بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کرکے عمران خان نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔

مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی تحریک ملک کو انارکی اور تباہی کی طرف لے کر جاتی ہے۔

انہوں نے عمران خان کی سوچ کو 'نابالغ ' قرار دیا اور کہا کہ عوام اس کو مسترد کردیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

انور امجد Aug 17, 2014 11:22pm
سول نافرمانی کا فیصلہ عمران خان کی ایک رات کی سوچ کا نتیجہ ہے. ان کو چاہئے کی اس فیصلہ پر کچھ اور سوچ بچار کریں اور اپنے ساتھیوں سے مشورہ کریں تو ان کو خود یہ بات نامعقول لگے گی.
FaisalMahmood Khokhar Aug 18, 2014 01:01pm
@انور امجد: Imran khan is not a leader, Politician not a good citizen. his thoughts still like babies. presently he is burning himself by the fire by Shake Rasheed & Chudary Brotherans. he will never be a primeminister of pakistan. if unfortunately elected priminister or minister of pakistan, could no't continue.
Naz Aug 19, 2014 10:25am
@FaisalMahmood Khokhar: Agreed!