کچھ لوگ اسے سندھی ماڑو قرار دیں جبکہ دیگر برگر، مگر پھر کچھ حلقے اسے ایسا ہپ ہوپ آرٹسٹ سمجھتے ہیں جو دانشمندانہ تنقید اور مزاح کے ذریعے مختلف سماجی رکاوٹوں کو اجاگر نہیں کرتا۔

علی کے پہلے گانے 'وڈیرے کا بیٹا' کو دو سال ہو چکے ہیں اور اس کے بعد سے سائیں تو سائیں کی اصطلاح پوری قوم تک پھیل چکی ہے۔

دادو کا یہ اٹھائیس سالہ وڈیرہ علی مزاح کے ذریعے سنجیدہ مسائل کو سامنے لانا چاہتا ہے جن کے بارے میں دیگر بات کرنے سے گھبراتے ہیں۔

علی ہر بار کچھ نیا لائے جیسے 'سائیں، وی آئی پی، تاڑو مارو اور یوٹیوب پابندی' کے بعد اب اس کا نیا ٹریک لسی کے اوپر ہے۔

'سب چھوڑو لسّی پھوڑو' چاند رات کے موقع پر جاری کیا گیا اور سوشل میڈیا پر چھا گیا اور اس پر عوام کا مثبت ردعمل سامنے آیا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے علی نے کہا کہ پہلے گانے کے بعد سے حالات ٹھیک جا رہے ہیں اور میں نے اپنی زندگی سے بہت کچھ سیکھا ہے، میں اپنے اندر موجود جذبے کا شکر گزار ہوں، مجھے اپنے کام سے محبت ہے۔

علی اپنے طنزیہ گانوں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں، مگر وہ انٹرٹینمنٹ کے لیے مختلف تھیمز پر طبع آزمائی سے گھبراتے نہیں، وہ اپنے دوست کے ساتھ ایک نئے انداز کی میوزک ویڈیو تیار کر رہے ہیں جو جلد ریلیز کی جائے گی۔

علی گل پیر پاکستانی میوزک کے ایسے اسٹار ہیں جنہوں نے مقبولیت اور شہرت کے لئے روایتی گلیمر اور ویڈیوز میں خوبصورت ماڈلز کا سہارا لینے کے بجائے ایک بالکل مختلف ٹرینڈ اپنایا

ان کا کہنا ہے کہ مختلف خیالات کو بھی سامنے لانا چاہتا ہوں 'سب چھوڑو لسّی پھوڑو' اس تبدیلی کا آغاز ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں