گزشتہ ہفتے اے آر وائی ڈیجیٹل سے پیش کی جانے والی ڈرامہ سیریل: 'پیارے افضل' اپنے المناک اور اچھوتے انجام کو پنہچی- تیس سے زائد اقساط پر مشتمل اس سیریل کو اپنی منفرد کہانی اور دلچسپ ڈائیلاگز کی بنا پر ناظرین کی ایک بڑی تعداد نے سراہا-

بلا شبہ، باصلاحیت فنکاروں سے سجا یہ سیریل پاکستانی ناظرین کے لئے تازہ ہوا کے جھونکے کی مانند تھا جو آج کل کے روایتی، گھریلو سیاست پر مبنی ڈراموں سے بور ہو چکے ہیں- 'پیارے افضل' آج کل کے دیگر پاکستانی ڈراموں سے مختلف ایک رومانوی کہانی ہے-

اس ڈرامے نے مجھے اپنے اسکول کے دنوں کے پاکستانی سیریل 'دشت' کی یاد دلا دی، جو اس زمانے میں خاصا مشہور تھا- ڈرامے کے مرکزی کرداروں، بالاج اور شاہ تاج (نعمان اعجاز اور عتیقہ اوڈھو) کی پریم کہانی کے ساتھ ناظرین (خصوصاً لڑکیوں ) کی کچھ ایسی ہی جذباتی وابستگی تھی جیسی 'پیارے افضل' کے لئے دیکھنے میں آئی-

پیارے افضل کی اچھوتی کہانی اور غیر معمولی اداکاری نے مذکورہ سیریل کو راتوں رات ہٹ کر دیا، اور دیکھنے والوں کو پی ٹی وی کے سنہرے دور کی یاد دلا دی جب رات آٹھ سے نو بجے کے ڈرامے کے دوران شہر کی سڑکیں ویران ہو جایا کرتی تھیں-

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

مرکزی کردار افضل (حمزہ علی عبّاسی) کے علاوہ پاکستان ٹیلی ویژن کے کہنہ مشق اداکار فردوس جمال اور صبا حمید بھی اس سیریل کا حصّہ تھے، اس کے علاوہ نوجوان اداکاروں میں عائزہ خان، صوہائی علی ابڑو، انوشے عبّاسی اور ثنا جاوید نے بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے- ڈرامے کی کہانی اور ڈائریکشن کے علاوہ ایک اور مثبت پہلو اس میں شامل تمام اداکاروں کی با اعتماد پرفارمنس ہے، مرکزی کردار سے لے کر سپپورٹنگ کرداروں تک تمام اداکاروں نے ناصرف اپنے کردار سے انصاف کیا بلکہ دوسروں کو اپنے اوپر حاوی بھی نہیں ہونے دیا-

خصوصاً آفت کی پڑیا یاسمین نے- مجھے یہ اعتراف ہے کہ شروعات میں مجھے یاسمین کا کردار اس کی باتونی فطرت کی وجہ سے ایک غیر ضروری اضافہ محسوس ہوا لیکن جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی گئی یہ کردار ناصرف مضبوط ہوتا گیا بلکہ اس کی موجودگی سیریل کے لئے لازم و ملزوم ہوگئی یقیناً اس کا کریڈٹ صوہائی کی لاجواب اداکاری کو جاتا ہے، آخری قسط میں صوہائی کی پرفارمنس مختصر مگر شاندار تھی-

حمزہ علی عبّاسی نے ایک شرمیلے، خاموش طبع عاشق افضل کا کردار ادا کیا، مزے کی بات یہ کہ پوری سیریل میں ان کے ڈائیلاگ دوسرے کردار کی نسبت کم تھے، بقول فرح ابراہیم (عائزہ خان)، 'یا تو تم سے بات نہیں ہوتی یا پھر پوری بات نہیں ہوتی'- اپنی خوبصورت اداکاری کی وجہ سے حمزہ علی عبّاسی لاکھوں دلوں کی دھڑکن بن گئے ہیں، دیکھنے والے انہیں مزید ڈراموں میں دیکھنا چاہیں گے، یہ اور بات ہے کہ 'پیارے افضل' کے خطاب سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں انہیں کافی وقت لگے گا-

ڈرامے میں فرح کی طرف سے افضل کے لئے مکمل لاتعلقی کے باوجود، دونوں کے درمیان کیمسٹری واضح طور پر نظر آئی- کئی جگہوں پر فرح، افضل کی ماں کی طرح اس کے لئے بے چین دکھائی دی جس سے ناظرین کو یہ اندازہ ہوا کہ وہ بھی افضل کے لئے دل میں نرم گوشہ رکھتی ہے لیکن اس کا اظہار کرنے سے ہچکچاتی ہے- فراح اور افضل کے درمیان اسی کشمکش نے دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ رکھا-

جہاں تک فردوس جمال صاحب اور صبا حمید کا تعلق ہے ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے- ان دونوں ورسٹائل اداکاروں نے پہلے بھی ہمیں اپنی بہترین پرفارمنس دی ہے اور اس بار بھی لوگ مایوس نہیں ہوئے-

ایک اور قابل ذکر بات جو اس سیریل میں دیکھنے میں آئی وہ یہ کہ مقامی ڈراموں کی طرح اس کے نسوانی کردار نہ ہی لاچار اور مصیبت زدہ نظر آۓ نہ ہی کسی کے محتاج، ڈرامے میں اس خیال کی نفی کی گئی ہے کہ عورتیں حالات کی غلام، مجبور و لاچار ہیں-

سکرین شاٹ
سکرین شاٹ

آخری قسط میں رائیٹر خلیل الرحمٰن اور ڈائریکٹر ندیم بیگ نے ہمیں چونکا کر رکھ دیا اور پیارے افضل کے تمام دیکھنے والے یہی تمنا کرتے رہ گئے کہ کاش افضل اور فرح کی پریم کہانی کا انجام مختلف ہوتا- ہم میں سے کوئی بھی افضل کی اس طرح موت نہیں چاہتا تھا کم از کم فرح سے ملے بغیر ہرگز نہیں، لیکن کیا کیا جا سکتا ہے کہ ہر عظیم پریم کہانی کا انجام المناک ہی ہوتا ہے-

بہرحال، ڈرامے کے اس دردناک انجام نے دیکھنے والوں کے دلوں میں ایک خلش سی چھوڑ دی ہے اور ہم سب ہی افضل اور فرح کو ایک بار پھر کسی نئی کہانی میں ساتھ دیکھنا پسند کریں گے-


پچھلے چند ماہ سے ملک بھر میں دیکھے اور پسند کیے جانے والے ڈرامہ سیریل 'پیارے افضل' کو رواں سال کا اب تک کا بہترین کھیل قرار دیا گیا ہے-

ضرور پڑھیں

تبصرے (8) بند ہیں

Hassan Aug 20, 2014 04:09pm
No doubt one of the BEST play... Love it, Love it, Love it
Nadeem Aug 20, 2014 05:51pm
Oh my God it was incredible drama. Acting, dialogue, stage, cast all is incredible. If you did not watch yet you are missing a great drama.
mahy Aug 20, 2014 10:29pm
That was an incredible show. I wont mind watching this show a zillion more times... i request the makers of pyaray afzal to make a sequel of this show plz.. it would be a huge hit.
Humaira Ashraf Aug 21, 2014 09:41am
It was a great drama. no doubt usu people consider tragic end as success of love, but for me love should be free from separation. We and all society should support two people who are in love. Love is beyond the caste, language, age, creed, colour and social bindings.
shahid hussain Aug 21, 2014 12:36pm
This drama is really worthy of praise, we hope that the future will be to see such a play.
Naheed Israr Aug 21, 2014 03:09pm
@Humaira Ashraf: Dear Humaira, Pyare Afzal's love story is above any caste, creed or status discrmination thts the beauty of this series. Yes it did left us all a bit shocked in the end with Afzal's death but the play was famous long before finale episode. I disagree to u here on Pyare Afzal's success bcoz of tragic end.
MS LASHARI Aug 21, 2014 04:09pm
This is incredible play, full of humor, love, tragedy and all flavors . Extra ordinary dialogues delivered by outclass CAST. All the cast has fully justified with the roles in fact they gave best of them. I must praise all the team on the screen and back stage too. Thank u so much for such outclass Drama serial. we would be anxiously waiting for this type of plays to be On air. This play reminded us of the best Pak Serials specially the serials having dialogues of Mr Khalil ur Rehman Qamar. One should not miss this serial. if you have not watched , pls do watch it ..
samina Aug 21, 2014 10:10pm
@MS LASHARI: بہت مدت بعد ایسا ڈرامہ دیکھا جس کا اسکرپٹ اتنا شاندار تھا . ہر دوسرے جملے پر منہ سے واہ نکلتا تھا .