لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں کو قتل کرنے کے الزام میں انسپکٹر عامر سلیم سمیت چار پولیس اہلکاروں کو چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

لاہور میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نمبر چار کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے جمعرات کی صبح کیس کی سماعت کی تو انسپکٹر عامر سلیم، ایلیٹ فورس کے سب انسپکٹر اطہر محمود اور دو کانسٹیبلز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

ابتدائی سماعت کے دوران انویسٹی گیشن آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار پولیس اہکاروں سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔

تفتیشی افسر کا بیان اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پولیس اہکاروں کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

انسپکٹر عامر سلیم سمیت اہلکاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے سانحۂ ماڈل ٹاؤن کے دوران فائرنگ کرکے منہاج القرآن کے کارکنون کو قتل کیا تھا۔

خیال رہے کہ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں گزشتہ مہینے 17 جون کو پاکستان عوامی تحریک اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں منہاج القرآن کے کارکنوں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل لاہور کی ایک سیشن عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت 21 دیگر حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں