'غیر آئینی اقدامات سے جمہوریت کو نقصان ہوگا'

22 اگست 2014
سابق صدر آصف علی زرداری—فآئل فوٹو۔
سابق صدر آصف علی زرداری—فآئل فوٹو۔

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورت حال میں اگر غیر آئینی اقدامات اٹھائے گئے تو اس سے ریاست کے استحکام اور جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔

بدھ کی رات پی پی پی کے سینئر رہنماؤں کی دبئی میں ملاقات کے بعد پارٹی کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کو فوری طور پر الیکشن ریفارم پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس جس میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، اور آصف علی زرداری شریک تھے، میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مسائل کو بات چیت اور آئینی حدود میں رہ کر حل کیا جائے۔

بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ پارٹی کو حکومت کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ مسائل اس طرح حل کیے جائیں کہ دارالحکومت میں مزید تشدد نہ ہو اور روز مرہ کی زندگی بحال ہوسکے۔

پی پی پی رہنماؤں نے 17 جون کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں 'سفاکانہ قتل' کی مذمت کی اور تلقین کی کہ قانون کے مطابق فوری طور پر درج کی جائے۔

پارٹی کے کو چیئرمین نے کہا کہ حکومت جس کی نظریں شمالی وزیرستان کے نقل مکانی کرنے کے والے افراد پر مرکوز ہونی چاہیئے تھیں، نے اپنے آپ کو ایک ایسے مسئلے میں پھنسا لیا جس سے بچا جاسکتا تھا۔

اس موقع پر انہوں نے دہشت گردوں سے لڑ رہے فوجیوں کی قربانیوں اور خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک جلد اس لعنت سے پاک ہوجائے گا۔

انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ملک کے لیے خدمات کو سراہا اور مطالبہ کیا کہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور مرحوم سلمان تاثیر کے بیٹے کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں