لاہور: ماڈل ٹاؤن میں جون میں پیش ہونے والی ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کے سیشن کورٹ کے احکامات کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

سترہ جون کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں واقع منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں میں تصادم ہوا تھا جس میں 8 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

واقعے کے بعد سولہ اگست کو لاہور کی سیشن کورٹ نے تحریک منہاج القرآن پاکستان کی درخواست پر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف چند وفاقی وزراء سمیت 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات دیئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق یہ لاہور ہائیکورٹ میں وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سیشن کورٹ کے احکامات کو چیلنج کیا گیا ہے ۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج راجا اجمل خان کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات حقائق کے برعکس ہے لہذا عدالت اس مقدمے کو خارج کرنے کے احکامات جاری کرے۔

منہاج القرآن انتطامیہ نے سیشن عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس نے سیکرٹریٹ کے اندر داخل ہو کر لوٹ مار کی اور خواتین سمیت کارکنوں کو قتل کر دیا۔

یاد رہے کہ عدالت نے تمام نامزد افراد کے خلاف ایس ایچ او فیصل ٹاؤن کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں