فلم 'مردانی' پاکستانی سنسر کی نظر

25 اگست 2014
فلم 'مردانی' کا ایک منظر۔ — فائل فوٹو
فلم 'مردانی' کا ایک منظر۔ — فائل فوٹو

رانی مکھرجی کی فلم 'مردانی' پاکستانی سینما گھروں پر پیش نہیں کی جائے گی۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یش راج فلمز کی 'مردانی' پر پاکستان فلم سنسر بورڈ نے متعدد بار سنسر خدشات ظاہر کیے جس کے بعد پروڈیوسز نے ملک میں فلم نہ دکھانے کا فیصلہ کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق، بچوں کی سمگلنگ اور جسم فروشی کے موضوع پر بنی یہ فلم بھاری سنسر کی زد میں آئی جس کی وجہ کچھ اہم سین حذف ہو گئے۔

پاکستان فلم سنسر بورڈ نے فلم کو 'اے ' کیٹگری (صرف بالغان) دی ہے۔

فلم میں رانی ایک سخت پولیس افسر کے روپ میں دکھائی دی ہیں جو ایک کم عمر لڑکی کی سمگلنگ سے متعلق کیس کی تحقیقات کے دوران خطرناک چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں۔

فلم کی تخلیقی ٹیم کے مطابق، سنسر بورڈ نے جن مناظر کو حذف کیا اس کے بعد 'مردانی' کی حقیقی روح متاثر ہو تی ہے ، لہذا ٹیم سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے فلم کی پاکستان میں نمائش سے پیچھے ہٹ گئی۔

فلم کے ترجمان نے بتایا کہ سنسر کی وجہ سے کہانی کے ساتھ ساتھ دیا جانے والا پیغام بھی متاثر ہو رہا تھا۔

جمعہ کو انڈیا میں ریلیز ہونے والی فلم کو 'اے ' کیٹگری کا سرٹیفیکیٹ ملنے کی وجہ سے شائقین کی تعداد متاثر ہو ئی۔

تبصرے (0) بند ہیں