ڈی جے بٹ، پی ٹی آئی کا دھرنا اور میوزک

اپ ڈیٹ 26 اگست 2014
ڈی جی بٹ فوٹو کے لیے پوز دے رہے ہیں — فوٹو عرفان حیدر
ڈی جی بٹ فوٹو کے لیے پوز دے رہے ہیں — فوٹو عرفان حیدر

اسلام آباد: ویسے تو بٹ برادری کے کچھ لوگوں نے مظاہروں میں توڑ پھوڑ سے شہرت پائی ہے، لیکن ایک بٹ ایسا بھی ہے، جس کی پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت نہ صرف ضروری ہے، بلکہ اس کو پسند بھی کیا جاتا ہے۔

خیبر سے کراچی تک، پی ٹی آئی کی کسی بھی ریلی میں میوزکل راؤنڈ ہو، اور ڈی جے آصف بٹ نہ ہوں، ایسا نہیں ہو سکتا۔ اسی لیے ڈی چوک پر پچھلے کچھ دنوں سے جاری دھرنے میں تفریح کے وقت انھیں گانوں کی دھنیں بکھیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ڈان سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈی جے بٹ نے کہا کہ "پہلے تو لوگ مجھ پر زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے، کیونکہ میں ایک کم آمدنی والے بیک گراؤنڈ سے تعلّق رکھتا ہوں، میں ایک عام شخص تھا۔ لیکن اب وہ سب کچھ بدل چکا ہے"۔

شائقین کے بے پناہ نعروں، اور کان پھاڑ دینے والے میوزک کی وجہ سے ڈی جے بٹ کو اپنی آواز ہم تک پہنچانے کے لیے چلانا پڑ رہا تھا۔

"مجھے بہت اچھا لگتا ہے کہ لوگ مجھے جانتے ہیں"۔

بٹ کہتے ہیں کہ وہ گانوں کی فہرست تیار کرتے وقت مجمعے میں شریک افراد اور ان کے موڈ کا خیال رکھتے ہیں، اور اس کام کے لیے انہیں تحقیق کرنی پڑتی ہے۔

"ویسے تو میں اردو اور علاقائی زبانوں میں میوزک چلاتا ہوں، لیکن اس دھرنے کے لیے پشتو میوزک بھی چلا رہا ہوں، کیونکہ لوگوں کی بڑی تعداد خیبر پختونخواہ سے تعلّق رکھتی ہے"۔

"پلے لسٹ ہمیشہ ایک جیسی نہیں ہوتی۔ لوگوں کے موڈ کے حساب سے اسے تبدیل کرتے رہنا ہوتا ہے۔ مجمع ہمیشہ بھرپور جوش کا مظاہرہ کرتا ہے۔ خان صاحب کو میرے میوزک کی وجہ سے خاصے پرستار ملے ہیں"۔

بٹ جو اپنے مختلف سٹائل کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، کہتے ہیں کہ ان کا یہ ہنر سالوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ وہ خود کو پی ٹی آئی کے جہاز کا میوزکل پائلٹ کہتے ہیں۔

"دھرنے سے پہلے میں گانوں کی پوری لسٹ تیار کرتا ہوں۔ کلیکشن اور انتخاب میرا اپنا ہے۔ میں صرف وہ گانے چلاتا ہوں، جو کسی خاص ریلی یا دھرنے کے شرکا کے موڈ سے مطابقت رکھیں"۔

پچھلے دو ہفتوں سے جاری پی ٹی آئی کا دھرنا اب تک ڈی جے بٹ کے کیریئر کا سب سے زیادہ آمدنی والا شو ہے۔ وہ اپنی آمدنی بتاتے تو نہیں، لیکن ان کے مطابق یہ ان کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہے"۔

"میں پی ٹی آئی کے جلسوں میں میوزک سے اتنا کما لیتا ہوں، کہ مجھے کہیں اور پرفارم کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی"۔

عوام کو اپنے میوزک کے ذریعے جوش میں لے آنا ان کا خاص ہنر ہے، جس کی بدولت وہ جانے جاتے ہیں، عمران خان کی تقریروں کے بیچ بیچ میں جب اچانک میوزک چلتا ہے، تو یہ ڈی جے بٹ کی بدولت ہے۔

"مجھے بتایا نہیں جاتا کہ کب کیا کرنا ہے، مجھے اچھی طرح پتا ہوتا ہے کہ میوزک کب چلانا ہے اور کب نہیں، مقررین نہیں جانتے کہ کب ان کی بات کو کاٹ کر میوزک چلا دیا جائے گا"۔

پی ٹی آئی کی ریلیوں میں ویسے تو ڈی جے بٹ کے نام اور موبائل نمبر والے پمفلٹ بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں، لیکن ان کی عمران خان سے ملاقاتیں محدود رہی ہیں۔ "میں عمران خان سے صرف ایک بار اپریل 2011 میں پشاور میں ان کے دھرنے سے صرف دو دن پہلے ملا ہوں۔ مجھے دو گانے دیے گئے تھے، اور پھر میری ذمہ داری تھی کہ مجمعے کو کس طرح پر جوش رکھنا ہے"۔

"مجھے لگتا ہے کہ میوزک کے معاملے میں ان کی اور میری چوائس ایک ہی جیسی ہے".

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں