اسلام آباد: قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 34 میں سے 31 اراکین نے استعفے جمع کروادیے ہیں۔

این اے سیکریٹریٹ کے میڈیا ونگ کے مطابق 31 میں سے 26 استعفے درست تھے جبکہ پانچ میں معمولی سی غلطیاں تھیں ۔

تاہم پی ٹی آئی کے تین اراکین گلزار خان، ناصر خان خٹک اور مسرت احمدزیب نے تاحال استعفے جمع نہیں کروائے۔

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے ڈان کو بتایا کہ تینوں اراکین نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفے جمع نہیں کروائے۔

انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا جن کے مطابق فیصلے کو لیکر پارٹی کے اندر اختلاف موجود ہے۔

اسپیکر کے دفتر کا کہنا ہے کہ تمام 26 اراکین قومی اسمبلی کو سماعت کے لیے بلایا گیا ہے جہاں ان کے استعفوں کی تصدیق کی جائے گی جبکہ دیگر کو دوبارہ استعفے جمع کروانے کے بعد طلب کی جائے گا۔

دفتر کے ایک آفیشل کا کہنا تھا کہ استعفوں کا معاملہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات کے معاملے سے جڑا ہوا ہے، اس وجہ سے یہ ثانوی مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوجاتے ہیں تو اسپیکر استعفے مسترد کردیں گے۔

پیر کی رات کو ہونے والے پالیمانی جماعتوں کے ایک اجلاس میں اسپیکر سے استعفے قبول نہ کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ دونوں اطراف کو کسی معاہدے پر پہنچنے کا موقع مل سکے۔

اجلاس میں موجود ایک سورس نے بتایا کہ اگر استعفے قبول کرلیے جاتے ہیں تو پھر دونوں فریقین کے لیے واپس آنا مشکل ہوگا اور صورت حال تصادم کی جانب بڑھ جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں