اسلام آباد: دارالحکومت کی انتظامیہ اور پولیس کے حکام کا منگل کو ٹرپل ون بریگیڈ کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دی گئی 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی پلان کو حتمی صورت دی گئی۔

یہ ڈیڈلائن بدھ کی شام چھ بجے ختم ہوجائے گی۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ بھی اسی روز شاہراہِ دستور پر جاری دھرنوں کے خلاف کئی پٹیشنوں کی سماعت کرے گی۔

حکام کے مطابق یہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں ہنگامی پلان اور ریڈزون کے اندر تنصیبات کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

اس اجلاس میں اسٹینڈر آپریٹنگ طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی تو شاہراہِ دستور کو خالی کروانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔ دوسری صورت میں مظاہرین کے ساتھ محاذ آرائی سے گریز کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں