سینکڑوں بچے پولیو ویکسین سے محروم

27 اگست 2014

رواں برس جولائی میں پاکستان اور افغانستان نے سرحدی علاقوں میں انسداد پولیو مہم کے لیے باہمی تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا، مگر گزشتہ ہفتے تک دونوں ممالک کی سرحد عبور کرنے والے سینکڑوں خاندانوں کو چمن بارڈر پر فرینڈ شپ گیٹ پر ویکسین کے عمل سے گزارا نہیں گیا، جس کی وجہ ویکسین نہ ہونا بنا جبکہ بلوچستان کے وزیر صحت رحمت بلوچ کے مطابق یہاں آٹھ سو بچوں کو روز ویکسین پلائی جاتی ہے۔ تصاویر : مطیع اللہ اچکزئی

عبدالرشید بچھلے چار سال سے پولیو ٹیم کے رضا کار کے طور پر کام کر رہے ہیں ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ روزانہ آٹھ سو بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں۔
عبدالرشید بچھلے چار سال سے پولیو ٹیم کے رضا کار کے طور پر کام کر رہے ہیں ان کا بھی یہی کہنا ہے کہ روزانہ آٹھ سو بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں۔
یونیسف کے مطابق، 2014 کے دوران پاکستان میں 90 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، جبکہ افغانستان میں صرف 7 ایسے کیس سامنے آئے۔
یونیسف کے مطابق، 2014 کے دوران پاکستان میں 90 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، جبکہ افغانستان میں صرف 7 ایسے کیس سامنے آئے۔
یونیسف کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 کے دوران پاکستان میں پوری دنیا کے مقابلے میں 70 فیصد پولیو کیس ریکارڈ کیے گئے۔
یونیسف کے اعداد و شمار کے مطابق، 2014 کے دوران پاکستان میں پوری دنیا کے مقابلے میں 70 فیصد پولیو کیس ریکارڈ کیے گئے۔
قندھار کے صحت سربراہ قیوم پوکھلا نے کہا کہ 'وائرس صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے'۔
قندھار کے صحت سربراہ قیوم پوکھلا نے کہا کہ 'وائرس صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے'۔
انہوں نے دونوں ممالک کی وزارت صحت کو یونیسف کی چھتری تلے وائرس کے خاتمے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کی وزارت صحت کو یونیسف کی چھتری تلے وائرس کے خاتمے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
رحمت بلوچ کے مطابق، گزشتہ بیس ماہ کے دوران بلوچستان کے کسی بھی حصے سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں کیا گیا۔
رحمت بلوچ کے مطابق، گزشتہ بیس ماہ کے دوران بلوچستان کے کسی بھی حصے سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں کیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ عبد اللہ میں آخری کیس جولائی  2014 میں پیش آیا یہ صوبے کا ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران پہلا کیس تھا۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ عبد اللہ میں آخری کیس جولائی 2014 میں پیش آیا یہ صوبے کا ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران پہلا کیس تھا۔
پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ اور دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی تنظیم نے بطور پل دونوں ممالک کی مشترکہ کوشش کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
پاکستان اور افغانستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ اور دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کی وجہ سے اقوام متحدہ کی تنظیم نے بطور پل دونوں ممالک کی مشترکہ کوشش کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ کے مطابق سال 2011 کے دوران بلوچستان میں رپورٹ ہونے والے 73 پولیو کیسز میں سے 22 کیس قلعہ عبداللہ میں رپورٹ ہوئے تھے۔
صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ کے مطابق سال 2011 کے دوران بلوچستان میں رپورٹ ہونے والے 73 پولیو کیسز میں سے 22 کیس قلعہ عبداللہ میں رپورٹ ہوئے تھے۔